واشنگٹن پوسٹ: اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کا نظریہ مزید منفی ہو گیا ہے
فاران: غزہ جنگ کے آغاز کے بعد، سروے ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کا منفی نظریہ بڑھ گیا ہے اور فلسطین کے ساتھ یکجہتی کی تحریکوں کی حمایت بڑھ رہی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ، امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ آپریشن الاقصیٰ طوفان اور اس کے نتیجے میں غزہ پر اسرائیلی حملے کے بعد یہود مخالف نگرانی کرنے والے اداروں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دنیا بھر میں یہودیوں کے خلاف زیادہ تر حملے اسرائیل یا صیہونیت سے جڑے ہوئے ہیں۔
اوباما اور برنی سینڈرز کی 2020 مہم کے مشیر، سابق امریکی نائب وزیر خارجہ جوئیل روبن نے اس حوالے سے کہا، “برسوں سے ہم نے یہ دلیل قائم کرنے کی کوشش کی ہے کہ اسرائیل پر تنقید کو یہود دشمنی نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ لیکن اب وہ لکیر ختم ہو گئی ہے اور صیہونیت پر حملوں کا براہ راست مقصد یہودیوں پر ہے، گویا اب ان دونوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔”
واشنگٹن پوسٹ نے اپنی بات جاری رکھی کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ شروع ہونے کے بعد پولز سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کا منفی نظریہ بڑھ گیا ہے اور فلسطین کے ساتھ یکجہتی کی تحریکوں کی حمایت بڑھ رہی ہے۔
ڈوو کینٹ، “کولیشن آف جیوش ڈائیسپورا کمیونٹیز” کے سینئر ڈائریکٹر نے کہا کہ “امریکہ میں یہودیوں کو اب ایک سنگین نفسیاتی چیلنج کا سامنا ہے۔ جب بھی اسرائیل کی طرف سے تشدد میں اضافہ ہوتا ہے، یہودیوں کے خلاف یہود دشمنی بھی بڑھتی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہودی یہود دشمنی کی وجہ نہیں ہیں۔”
امریکی اخبار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے لکھا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں امریکی یہودیوں کے خلاف کئی حملے ہوئے ہیں، ان حملوں میں ملوث افراد نے غزہ کی جنگ اور صیہونی حکومت کے خلاف مظاہروں کا حوالہ دیا ہے، جن میں پنسلوانیا کے یہودی گورنر کے گھر کو نذر آتش کرنا، واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے دو ملازمین کو گولی مارنا اور کولتھرو میں یہودیوں کی ایک تقریب پر حملہ کرنا شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق کولوراڈو واقعے میں ملزم نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا ہدف یہودی نہیں بلکہ صہیونی گروہ ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ جہاں صیہونی حکومت کی پالیسیوں پر امریکی بائیں بازو اور یہاں تک کہ بعض یہودیوں کی تنقید میں اضافہ ہوا ہے، وہیں بہت سے یہودی ٹرمپ انتظامیہ پر یہودیوں کے خلاف معاندانہ ماحول پیدا کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے الیکشن کے دوران کہا تھا کہ اگر وہ ہار گئے تو اس کے ذمہ دار یہودی ہوں گے اور کچھ کا خیال ہے کہ انہوں نے سخت گیر پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لیے یہودیوں کے خوف کا فائدہ اٹھایا ہے۔
تبصرہ کریں