ٹرمپ نے مبہم طور پر مغربی کنارے کے اسرائیل کے ساتھ الحاق کی حمایت کر دی
فاران: امریکہ اور صیہونی حکومت کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات سے ایک روز قبل امریکی صدر نے اسرائیل کے زیر کنٹرول علاقوں کے چھوٹے ہونے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ ایسے حال میں کہ غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کو چند ہی دن گزرے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مبہم طور پر مغربی کنارے کے قدس پر قابض حکومت کے ساتھ الحاق کی حمایت کی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ٹرمپ نے یہ بات اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات سے ایک روز قبل ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں کہی۔
امریکی صدر نے کہا کہ میں اس معاملے پر بات نہیں کروں گا۔ ” اسرائیل زمینی رقبے کے لحاظ سے یقیناً چھوٹا ہے۔”
اپنے ہاتھ میں قلم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر مشرق وسطیٰ ان کے دفتر کی میز ہوتا تو قلم کی نوک اسرائیل ہوتی۔ ٹرمپ نے مزید کہا: “یہ اچھا نہیں ہے… ایک بہت بڑا فرق ہے۔” “یہ زمین کا بہت چھوٹا ٹکڑا ہے۔”
اس سے قبل، ٹرمپ کے صدر کے طور پر پہلی مدت کے دوران، انہوں نے مغربی کنارے کے 30 فیصد سے زائد حصے کو صیہونی حکومت کے ساتھ الحاق کرنے کی حمایت کی تھی، جو بالآخر ایسا نہیں ہوا۔
امریکی صدر نے صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ برقرار رہے گا۔ حالیہ دنوں میں ٹرمپ نے غزہ میں مقیم لاکھوں فلسطینیوں کی عرب ممالک کی طرف ہجرت کی بات بھی کی تھی جس پر اسلامی ممالک اور سربراہان کی جانب سے منفی ردعمل سامنے آیا۔
تبصرہ کریں