گیلنٹ کا کنیسیٹ سے استعفیٰ، نیتن یاہو کے ساتھ تنازع ایک بار پھر سامنے آگیا

صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے اعلان کیا کہ انہوں نے بھی کنیسیٹ سے استعفیٰ دے دیا ہے اور جلد ہی اپنا استعفیٰ کنیسیٹ کے اسپیکر کو پیش کریں گے۔

فاران: صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے اعلان کیا کہ انہوں نے بھی کنیسیٹ سے استعفیٰ دے دیا ہے اور جلد ہی اپنا استعفیٰ کنیسیٹ کے اسپیکر کو پیش کریں گے۔
العالم کے مطابق، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ یوو گیلنٹ نے گزشتہ رات اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر اسرائیلی فوج کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیتن یاہو نے اپنے فیصلوں سے اسرائیلی فوج کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
حال ہی میں نیتن یاہو کی کابینہ میں وزیر جنگ کے عہدے سے برطرف کیے جانے والے گیلنٹ نے انکشاف کیا کہ نیتن یاہو کی جانب سے ان کی برطرفی کی وجہ یہ تھی کہ وہ دیگر تمام معاملات پر اسرائیل کے مفادات کو ترجیح دیتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں میں سے علیحدگی کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ ایک امنیت کی ضرورت ہے جو اسرائیلی فوج کے استحکام اور ہر قسم کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں اس کی طاقت کو یقینی بناتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ “نیتن یاہو کی کابینہ کی جانب سے نئے قوانین بنانے کی کوششیں فوج کی توقعات اور مطالبات اور اس کی سلامتی کے خدشات کے منافی ہیں۔
عبرانی ذرائع نے حال ہی میں ان کے استعفے کی توقع کے موضوع پر رپورٹس شائع کی ہیں۔ یہ حکمراں اتحاد کے اندر تناؤ کی شدت کی عکاسی کرتا ہے اور سلامتی اور حکومت کی داخلی سیاست جیسے اہم معاملات پر شدید اختلافات کی عکاسی کرتا ہے۔