غزہ کی پٹی میں نو فلسطینی شہیدوں کے والد کو بھی شہید کر دیا گیا

ڈاکٹر حمدی النجار، جنہوں نے خان یونس کے جنوب میں صیہونی حکومت کے حملے میں اپنے نو بچوں کو کھو دیا تھا اور شدید زخمی ہو گئے تھے، شہید ہو گئے ہیں۔

فاران: نیوز میڈیا نے کل خبر دی کہ ڈاکٹر حمدی النجار، جنہوں نے خان یونس کے جنوب میں صیہونی حکومت کے حملے میں اپنے نو بچوں کو کھو دیا تھا اور شدید زخمی ہو گئے تھے، شہید ہو گئے ہیں۔

تقریبا ایک ہفتہ قبل صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے ان کے گھر پر حملہ کیا تھا اور اس خاندان نے اپنے نو بچوں کو کھو دیا تھا۔

عرب 21 ویب سائٹ کے مطابق اس روز ڈاکٹر حمدی النجار اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر علاء النجار اپنی اہلیہ کو ناصر ہسپتال میں کام پر لے جانے کے لیے گھر سے نکلے تھے۔ اپنی بیوی کو ہسپتال لے جانے کے بعد، حمدی گھر واپس آئے جب ایک راکٹ حملہ جنوبی غزہ میں ان کے گھر پر ہوا۔

صیہونی حکومت کے اس حملے میں اس خاندان کے بچے یعنی یحییٰ، روکان، رسلان، جبران، عف، رفان، سید، لقمان اور سدرہ شہید ہوئے۔ حادثے میں زندہ بچ جانے والا واحد بچہ آدم ہے جو اس وقت اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق خان یونس کے جنوب میں واقع اس خاندان کے گھر پر اسرائیلی حکومت کے فضائی حملے کے نتیجے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی، زبردست آگ بھڑک اٹھی اور نو افراد شہید ہو گئے۔ تمام شہداء کی لاشوں کو اس حد تک جلایا گیا تھا کہ ان کی مکمل شناخت ممکن نہیں تھی۔