40 سال کی قید کے بعد معمر ترین فلسطینی قیدی رہا
فاران: مزاحمت اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے فریم ورک کے تحت 40 سال کی قید کے بعد آج سب سے عمر رسیدہ فلسطینی قیدی کو قابضین کی جیلوں سے رہا کر دیا گیا۔
العالم کے مطابق، «مغربی کنارے کے علاقے بیت اللحم کے رہائشی محمد الطوس کو 1985 میں صیہونی افواج کے چھاپے میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے قابضین نے انہیں یرغمال بنا رکھا ہے۔
الطوس ان قیدیوں کی فہرست میں شامل ہے جنہیں مزاحمت اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت ہفتے کے روز رہا کیا جانا ہے۔
صیہونی حکومت کی جیلوں میں 40 سال قید میں رہنے کے بعد الطوس کو سب سے عمر رسیدہ فلسطینی قیدی کا اعزاز حاصل ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق قیدی کو رہائی کے بعد فلسطینی علاقے سے باہر جانا ہو گا اور قابضین نے مغربی کنارے میں اس کے اہل خانہ کے ہاتھوں میں اس کی واپسی کی مخالفت کی ہے۔
تبصرہ کریں