جنگ بندی کے اعلان کے بعد غزہ پر صیہونی حکومت کے فضائی حملے میں 20 افراد شہید

اسرائیلی حکومت اور حماس نے جنگ بندی پر بھی اتفاق کیا جس کے چار مقاصد ہوں گے: مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کا انخلا، غزہ کی تعمیر نو، گزرگاہوں کو دوبارہ کھولنا اور لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت کو آسان بنانا۔

فاران: غزہ کی پٹی میں شہری دفاع نے اعلان کیا ہے کہ حماس اور قابض حکومت کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے باوجود غزہ کے علاقوں پر صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں کے حملوں میں کم از کم 20 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔

العالم کے مطابق، غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود اسرائیلی حکومت کے فضائی حملے رکے نہیں بلکہ اس میں شدت آئی ہے۔ ان حملوں میں 20 افراد شہید ہوئے تھے۔

اسرائیلی حکومت اور حماس کے درمیان بدھ کی رات جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں تین مرحلے شامل ہیں جن کا مقصد غزہ میں جنگ کا خاتمہ ہے۔

فلسطینی معا نیوز ایجنسی کے مطابق قطر، امریکا اور مصر کی ثالثی میں طے پانے والا یہ معاہدہ اتوار 19 جنوری کو نافذ العمل ہوگا جس کا زیادہ تر تعلق پہلے مرحلے کے انفرادی میکانزم سے ہے جو 42 روز تک جاری رہے گا جس کے دوران 33 صیہونی قیدیوں (چاہے وہ زندہ ہوں یا مردہ) کو رہا کیا جائے گا۔

اس مقصد کو “غزہ میں اسرائیلی اور فلسطینی فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور دیرپا جنگ بندی کے قیام کے معاہدے کے عمومی اصول” کے طور پر بیان کیا گیا تھا۔

مزاحمت کے ہاتھوں پکڑے گئے تمام زندہ اور مردہ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا اور اس کے بدلے میں اسرائیلی حکومت فلسطینی قیدیوں کی تعداد کو رہا کرنے پر راضی ہو گئی ہے جن پر اتفاق کیا جائے گا۔

تبادلہ جنگ بندی کے دن شروع ہوگا ، جس دن معاہدے میں “پہلے دن” کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

اسرائیلی حکومت اور حماس نے جنگ بندی پر بھی اتفاق کیا جس کے چار مقاصد ہوں گے: مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کا انخلا، غزہ کی تعمیر نو، گزرگاہوں کو دوبارہ کھولنا اور لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت کو آسان بنانا۔