بن گویر: یہ معاہدہ برا ہے اور میں استعفیٰ دے دوں گا

صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر نے کہا ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ منظور ہو جاتا ہے تو وہ حکومت سے مستعفی ہو جائیں گے۔

فاران: صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر نے کہا ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ منظور ہو جاتا ہے تو وہ حکومت سے مستعفی ہو جائیں گے۔

العالم کے مطابق، «جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس میں صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے غزہ میں موجودہ جنگ بندی کے معاہدے کو “بہت برا” قرار دیا اور کہا کہ اس سے صہیونیوں کو قتل کرنے والے سیکڑوں فلسطینیوں کی رہائی ہوگی۔

بن گویر نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ شرمناک ہے اور ہم یہودی عظمت پارٹی میں اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔

انہوں نے دھمکی دی کہ اگر یہ معاہدہ منظور ہو جاتا ہے تو ہم حکومت سے مستعفی ہو جائیں گے۔

بن گویر نے مزید کہا: “ہم اپنے ‘یرغمالیوں’ کی رہائی کے لیے بھاری قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن جو بات چیت ہوئی ہے وہ ہماری برداشت سے بالاتر ہے۔

اسرائیلی وزیر نے دعویٰ کیا کہ یہ جنگ کے مقاصد کی پاسداری ہے جو اسرائیلی قیدیوں کو واپس لائے گی۔

اتمار بن گویر نے مزید کہا: “اگر حماس کے خلاف جنگ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے، جیسا کہ ہم نے مطالبہ کیا تھا، تو ہم حکومت کی حمایت کرنا شروع کر دیں گے۔

بین گویر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ موجودہ معاہدہ سیکڑوں “قاتلوں” (فلسطینی قیدیوں) کی رہائی، فلاڈیلفیا کے علاقے سے انخلا، جنگ کے خاتمے اور ہماری تمام کامیابیوں کو تباہ کرنے کا باعث بنے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک “یرغمالیوں” کی واپسی نہیں ہو جاتی اس وقت تک غزہ میں انسانی امداد اور ایندھن مکمل طور پر بند کر دینا چاہیے۔

سخت گیر اسرائیلی وزیر نے زور دے کر کہا: “میں نیتن یاہو سے کہتا ہوں کہ وہ اس خراب معاہدے پر غور کریں اور اسے روکیں اور ہمیں پیچھے نہ جانے دیں۔

اتمار بن گویر نے کہا: “ہم نیتن یاہو کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے بائیں بازو کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے، لیکن ہم ایسی حکومت میں نہیں رہیں گے جو اس طرح کے معاہدے پر دستخط کرے۔