اسرائیلی وزیر خارجہ کا کھلم کھلا اعتراف: ہم حماس کو تباہ کرنے میں ناکام رہے

جہاں زیادہ تر سیاسی مبصرین صیہونی حکومت کو غزہ کی جنگ میں شکست خوردہ سمجھتے ہیں، وہیں اس حکومت کے وزیر خارجہ نے بھی اعتراف کیا کہ تل ابیب نے جنگ میں اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کیا۔

فاران: جہاں زیادہ تر سیاسی مبصرین صیہونی حکومت کو غزہ کی جنگ میں شکست خوردہ سمجھتے ہیں، وہیں اس حکومت کے وزیر خارجہ نے بھی اعتراف کیا کہ تل ابیب نے جنگ میں اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کیا۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق؛ اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سعر نے اتوار کو حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی معاہدے پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد اعتراف کیا کہ اسرائیل غزہ جنگ کے دوران حماس کی عسکری صلاحیتوں کو ختم کرنے میں ناکام رہا۔
تاہم اسرائیلی حکومت کے وزیر نے زور دیا کہ تل ابیب اس مقصد کے حصول کے لیے پرعزم رہے گا۔
آپریشن الاقصیٰ طوفان کے بعد اسرائیلی حکومت نے حماس کو تباہ کرنے اور صہیونی قیدیوں کو آزاد کروانے کے مقصد سے غزہ پر زمینی، سمندری اور فضائی حملہ کیا، لیکن اعلان کردہ اہداف کے حصول کے بغیر 469 دن کی جنگ کے بعد اسے جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اس کے علاوہ اسرائیل پر غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کا الزام ہے جس میں تقریباً 47,000 شہریوں کو قتل کیا گیا اور غزہ کے شہری انفراسٹرکچر بشمول ہسپتالوں، طبی مراکز اور اسکولوں کو تباہ کیا گیا۔