صہیونی ریاست حزب اللہ کے میزائلوں سے سخت خوفزدہ
فاران؛ صہیونی ریاست ایران، حزب اللہ، حماس اور دیگر مزاحمتی گروہوں کے میزائلوں سے اس قدر سخت خوفزدہ ہے کہ اپنے ایٹمی پلانٹس کی حفاظتی تدابیر میں مسلسل اضافہ کرنے میں جٹی ہوئی ہے۔
اسرائیل کے جوہری توانائی کمیشن نے اس بات کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہ ایران اور حزب اللہ اپنے بیلیسٹک میزائلوں سے اسرائیل کے ایٹمی مراکز کو حملے کا نشانہ بنا سکتے ہیں، ’’ڈیمونا‘‘ اور ’’امونیا‘‘ ایٹمی پلانٹس کی حفاظت کے لیے متعدد سکیورٹی اقدامات کئے ہیں۔ اسرائیلی اخبار ’’ہاآرتض‘‘ کے مطابق جوہری توانائی کمیشن کے اراکین نے کہا ہے کہ اس وقت اسرائیل کے ایٹمی پلانٹس کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
اس کمیشن کے اراکین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے کسی ایک ایٹمی پلانٹ پر کامیاب حملہ اسرائیل کی نابودی اور علاقے میں ایران اور حزب اللہ کی کامیابی کا باعث بن سکتا ہے۔
کمیشن نے سکیورٹی اقدامات تیز کرتے ہوئے رامیٹ ایویو سے اپنے اصلی مرکز کو ’’ناہال سورک‘‘ منتقل کر دیا ہے تاکہ جنگ کی صورت میں ایٹمی انجینیئروں اور کارکنان کو تحفظات فراہم کر سکے۔
ایک تحقیق کے مطابق، اگر ڈیمونا ایٹمی پلانٹ کے ۳۵ میٹر فاصلے پر ایک میزائل داغ دیا جائے تو اس سے اسرائیل کے ایٹمی پلانٹ میں آگ بھڑک کر ناقابل تلافی نقصان ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کو یہ تشویش اس وقت پیدا ہوئی ہے جب حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ صہیونی ریاست کے ساتھ ممکنہ جنگ میں ہم نہ صرف تل ابیب اور حیفا کو اپنے میزائل حملوں کا نشانہ بنائیں گے بلکہ ’’ڈیمونا‘‘ اور ’’امونیا‘‘ ایٹمی مراکز بھی ہمارے حملوں سے محفوظ نہیں رہیں گے۔
تبصرہ کریں