صہیونیوں نے الاقصیٰ طوفان میں دہری شکست تسلیم کر لی

اسرائیلی میڈیا نے شمالی غزہ کی پٹی میں ہزاروں فلسطینیوں کی واپسی کے مناظر کے ساتھ ساتھ جنوبی لبنان کے مکینوں کی اپنے شہروں اور دیہاتوں میں واپسی کو الاقصیٰ طوفان میں اسرائیل کی دہری شکست کا نمونہ قرار دیا۔

فاران: اسرائیلی میڈیا نے شمالی غزہ کی پٹی میں ہزاروں فلسطینیوں کی واپسی کے مناظر کے ساتھ ساتھ جنوبی لبنان کے مکینوں کی اپنے شہروں اور دیہاتوں میں واپسی کو الاقصیٰ طوفان میں اسرائیل کی دہری شکست کا نمونہ قرار دیا۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ شمالی غزہ کی پٹی میں نیٹزاریم کے محور سے اسرائیلی فوج کے پیچھے ہٹتے ہی ہزاروں فلسطینیوں کی شاندار واپسی، اور غزہ کی پٹی کے شمال کو جنوب سے الگ کرنے اور شمالی غزہ کی پٹی کو خالی کرنے میں اسرائیلی منصوبے کی ناکامی کا اعلان آج اسرائیلی میڈیا کی خبروں میں سرفہرست تھا۔
Yedioth Ahronoth اخبار کے تجزیہ کار Yossi Yehoshua نے لکھا: “اسرائیل کی دوہری شکست۔” ایک غزہ کے خلاف اور دوسرا لبنان کے خلاف۔ ہم نے لبنان میں بفر زون بنانے پر اصرار نہیں کیا اور حزب اللہ دوبارہ [سرحدوں کے قریب] ابھر آئی۔ “غزہ میں، ہم نے نیٹزارم کے محور پر بہت جلد رعایتیں دیں، اور ہم جلد ہی ان غلطیوں کی قیمت چکانے پر مجبور ہوں گے۔”
اسرائیلی آرمی ریڈیو نے اپنے نامہ نگار ڈورون کدوش کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حماس نے آج صبح شمالی غزہ کی پٹی پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، جہاں ڈیڑھ ملین سے زائد فلسطینی واپس آ رہے ہیں، “اس نے مستقبل میں ہونے والی کسی بھی فوجی کارروائی کو تقریباً ناممکن بنا دیا ہے۔”
اسرائیلی صحافی امیچائی اسٹین نے بھی کہا: “آج سے، اسرائیل قیدیوں کے تبادلے میں اپنا سب سے اہم فائدہ کھو رہا ہے، جو کہ شمالی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی واپسی تھی۔”


اسرائیل کے چینل 12 نے غزہ کی دیواروں پر لگائے گئے حماس کے بینرز کے درمیان فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے مناظر کے بارے میں بتایا: “غزہ آپ کو خوش آمدید کہتا ہے، آپ کی ثابت قدمی کے لیے شکریہ یہ تصاویر “جنگ کے مکمل خاتمے” کی نمائندگی کرتی ہیں۔
کچھ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے شمالی غزہ کی پٹی کے مکینوں کی اپنے گھروں کو لوٹنے کی تصاویر بھی دوبارہ شائع کیں اور لکھا: “جنگ بالآخر اور بالکل ختم ہو گئی ہے۔” چھوٹی سے چھوٹی کامیابیاں بھی ضائع ہو گئیں۔ “یہ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں ہے، یہ حتمی اور رسمی طور پر ہتھیار ڈالنے کا معاہدہ ہے۔”
ایک اور میڈیا آؤٹ لیٹ نے لکھا: “جو بھی یہ سوچتا ہے کہ غزہ کے دس لاکھ باشندوں کی شمال میں واپسی کے بعد جنگ دوبارہ شروع ہو جائے گی، اسے دوبارہ سوچنا چاہیے، کیونکہ اگر ہم جنگ میں واپس بھی جائیں تو قیمت بہت زیادہ ہو گی۔”
بعض اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے شمالی غزہ کی پٹی میں علاقے کے مکینوں کے استقبال کے لیے لگائے گئے جھنڈوں اور پلے کارڈز کو دوبارہ شائع کیا، اور ذیل میں لکھا: غزہ میں حماس کے بینرز: “غزہ آپ کو خوش آمدید کہتا ہے، آپ کی ثابت قدمی اور استقامت کا شکریہ۔”