نیوزی لینڈ میں اسرائیلی شہریوں پر نئی پابندیاں
فاران: الجزیرہ نے ٹائمز آف اسرائیل اخبار کے حوالے سے بتایا ہے کہ نیوزی لینڈ کے امیگریشن حکام نے اسرائیلی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ ملک میں داخلے کی شرط کے طور پر اپنے فوجی سروس ریکارڈ کی تفصیلات فراہم کریں۔
ٹائمز آف اسرائیل اخبار نے منگل کے روز خبر دی ہے کہ نیوزی لینڈ کے امیگریشن ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ ویزا کے لئے درخواست دینے والے اسرائیلی شہریوں کو ملک میں داخلے کی شرط کے طور پر اپنی فوجی خدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
نیوزی لینڈ غزہ کی جنگ کے دوران مظالم کا ارتکاب کرنے والے فوجیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہا ہے، اس اقدام کا اطلاق کچھ دیگر ممالک میں بھی کیا گیا ہے اور غزہ میں موجود متعدد اسرائیلیوں کو ان ممالک میں داخل ہونے کے فورا بعد ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سیاحتی ویزے کے لیے درخواست دینے والے اسرائیلیوں کو یہ اعلان کرنا ہوگا کہ آیا انہوں نے فوج میں خدمات انجام دی ہیں یا نہیں۔ اس بات کا تعین کرنا کہ آیا وہ جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم یا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث تھے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق نیوزی لینڈ نے اسرائیلی شہریوں سے اس بات کا جواب مانگا ہے کہ آیا انہوں نے ریزروسٹ کے طور پر کام کیا تھا یا نہیں۔ جن لوگوں نے ہاں میں جواب دیا ان سے کہا گیا کہ وہ اپنی فوجی خدمات کے بارے میں تفصیلی فارم بھریں۔
تبصرہ کریں