نیتن یاہو: ہم مشرق وسطیٰ کا چہرہ بدل دیں گے
فاران: اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی صدر کے ساتھ پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ ایرانی قیادت میں مزاحمت کا محور پہلے سے کمزور ہو گیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے مشاورت کے بعد بدھ کی صبح وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ اسرائیل کی تاریخ میں وائٹ ہاؤس کے سب سے بڑے دوست ہیں، انہوں نے مزید کہا: “ٹرمپ کی قیادت میں ہم نے چار تاریخی امن معاہدے کیے ہیں۔”
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ امریکہ اور اسرائیل مشترکہ دشمنوں سے لڑ رہے ہیں اور مشرق وسطیٰ کا چہرہ بدل رہے ہیں، انہوں نے کہا: “ہم نے شام میں حماس، حزب اللہ اور اسد کے ہتھیاروں کو تباہ کر دیا ہے۔”
الجزیرہ نے نیتن یاہو کے حوالے سے کہا کہ ’’ٹرمپ کی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبرداری منطقی ہے‘‘۔ “اسرائیل پہلے سے زیادہ مضبوط ہے، اور ایران کی قیادت میں دہشت گردی کا محور پہلے سے کہیں زیادہ کمزور ہے۔”
اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے دعوؤں کو جاری رکھتے ہوئے مزید کہا: “ہنیہ، سنوار اور نصر اللہ ختم ہو گئے، ہم نے حماس اور حزب اللہ کو تباہ کر دیا”۔
انہوں نے مزید کہا: “ٹرمپ کی قیادت نے یرغمالیوں کی واپسی میں مدد کی۔” “ہم ایران کے حوالے سے ایک دوسرے کو پوری طرح سمجھتے ہیں، جو ہمیں قتل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔”
سپوتنک کے مطابق، نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ غزہ کے لیے ایک مختلف مستقبل دیکھ رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا: “غزہ کی پٹی پر امریکی تسلط کے بارے میں ان کا خیال قابل توجہ ہے۔”
صہیونی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا: “ہمارے تین اہداف ہیں: حماس کی فوجی صلاحیتوں اور غزہ پر اس کی حکمرانی کو ختم کرنا، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ اسرائیل کے لیے خطرہ نہ ہو۔”
تبصرہ کریں