مغربی کنارے کے لیے اسرائیل کے نئے منصوبے
فاران: اسرائیلی غاصب حکومت مغربی کنارے کے خلاف نت نئے منصوبے بنا رہی ہے اور اس علاقے کے خلاف اپنی جارحیت کو جاری رکھتے ہوئے فلسطینیوں کو شہید کر رہی ہے، انہیں ان کے گھروں سے بے گھر کر رہی ہے اور گھروں اور محلوں کو تباہ کر رہی ہے، خاص طور پر جنین اور طولکرم کے شہروں میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔
العالم نیوز کے مطابق مغربی کنارے میں قابض فلسطینیوں کے قتل عام اور شہروں اور کیمپوں کو تباہ کرنے سے مطمئن نہیں ہیں بلکہ مستقبل کے ممکنہ خطرات کا مقابلہ کرنے کے بہانے متعدد منصوبے بھی ترتیب دے رہے ہیں۔
اس حوالے سے صہیونی اخبار “یدیوت احرونوت” نے کل جمعہ کو خبر دی ہے کہ قابض فوج کے اعلیٰ حکام کو مقبوضہ مغربی کنارے کی صورتحال پر تشویش ہے۔ ان میں سے کچھ اس خطے کی صورتحال کے خطرے اور غزہ کی پٹی میں اس وقت موجود صورتحال سے آگے بڑھنے کا امکان دیکھتے ہیں۔
ان خدشات کے پیش نظر اسرائیلی فوج نے حکومت کی ہوم فرنٹ فورسز سے کئی ریزرو بریگیڈز کی تعیناتی کے ساتھ ایک مرکزی فوجی ہیڈ کوارٹر مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ہیڈ کوارٹر کا مشن ہنگامی حالات میں صہیونی بستیوں کی حفاظت کرنا ہو گا۔
اس صہیونی اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج کا مغربی کنارے کا ڈویژن گزشتہ ایک سال سے پیچیدہ منظرناموں پر عمل پیرا ہے۔
اس دوران اسرائیلی فوج نے ان علاقوں میں بڑی تعداد میں چوکیاں بھی قائم کر رکھی ہیں جہاں وہ فلسطینی عوام اور مزاحمت کاروں کے خلاف جارحانہ حملے کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے حال ہی میں شمالی مغربی کنارے بالخصوص طولکرم اور جنین کے شہروں پر حملہ کر کے متعدد فلسطینی شہریوں کو شہید اور فلسطینیوں کے گھروں کو دھماکے سے اڑا کر انہیں بے گھر کر دیا ہے۔
تبصرہ کریں