وسطی غزہ میں اسرائیلی فوجی موجودگی کا خاتمہ؛ قابض فوج نیٹزاریم کے محور سے پیچھے ہٹ گئی

غزہ کی پٹی میں نیٹزارم کے محور پر ایک سال اور تین ماہ تک قبضہ کرنے کے بعد، اسرائیلی فوج نے اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کے تحت اپنی افواج کو علاقے کو مکمل طور پر خالی کرنے کا حکم دیا۔

فاران: غزہ کی پٹی میں نیٹزارم کے محور پر ایک سال اور تین ماہ تک قبضہ کرنے کے بعد، اسرائیلی فوج نے اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کے تحت اپنی افواج کو علاقے کو مکمل طور پر خالی کرنے کا حکم دیا۔

اسرائیلی میڈیا نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں ایک فوجی افسر اپنے فوجیوں کو غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب کو الگ کرنے والے نیٹزاریم محور سے پیچھے ہٹنے کا حکم دے رہا ہے۔

Haaretz اخبار کے مطابق، توقع ہے کہ اسرائیلی فوج جنگ بندی کے معاہدے کی بنیاد پر اتوار کی صبح تک نیٹزاریم کے محور سے مکمل طور پر پیچھے ہٹ جائے گی۔

صلاح الدین اسٹریٹ کے مشرق میں فوجی اڈوں کا انخلا

Yedioth Ahronoth اخبار نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صلاح الدین اسٹریٹ کے مشرق میں واقع فوجی اڈوں کو خالی کر دیا جائے گا۔ اس کارروائی کا مطلب ہے کہ سوائے سرحد کے قریب بفر زون میں تعینات 162ویں ڈویژن کی افواج کے اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی کے مرکز اور شمال میں کوئی فوج نہیں ہوگی۔

اخبار نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کی موجودگی فی الحال غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع فلاڈیلفیا کے محور تک محدود رہے گی۔

نیٹزاریم محور کی تزویراتی اہمیت

Yedioth Aharonot نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نیٹزاریم کا محور، شمالی غزہ کی پٹی میں بستیوں کی تعمیر کے لیے واپس آنے والے آباد کاروں کے لیے اپنی اہمیت کے علاوہ، اسرائیلی حکومت کی فوجی چالوں کے لیے بھی تزویراتی طور پر اہم ہے۔

پیچھے ہٹنے سے پہلے فوجی ساز و سامان نذر آتش

اسرائیل ریڈیو نے ایک فلم بھی نشر کی جس میں حکومت کے فوجیوں کو پسپائی سے قبل نیٹزاریم کے محور پر اپنا فوجی سازوسامان جلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

فورسز کا بتدریج انخلاء اور فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی شروع ہو چکی ہے۔

اسرائیلی فوج نے تقریباً دو ہفتے قبل نیٹزاریم کے محور سے اپنی افواج کا بتدریج انخلاء شروع کیا تھا۔ اس کارروائی نے نصف ملین سے زیادہ فلسطینی پناہ گزینوں کو جنوبی اور وسطی علاقوں سے شمالی غزہ کی پٹی میں واپس آنے کے قابل بنایا۔

جنگ بندی معاہدے کی دفعات

جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی بنیاد پر، معاہدے کے نفاذ کے بائیسویں دن، اسرائیلی افواج کو غزہ کے مرکز سے، بشمول نیٹزاریم محور اور الکویت اسکوائر سے انخلا اور ان کی تمام فوجی تنصیبات کو ختم کرنے کی ضرورت تھی۔

اس معاہدے میں فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں نقل و حرکت کی آزادی اور پناہ گزینوں کی ان کی رہائش گاہوں پر مسلسل واپسی بھی شامل ہے۔