سلووینیا: فلسطینیوں کی جبری بے گھری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے
فاران: سلووینیا کی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ یا دیگر علاقوں سے فلسطینیوں کی کسی بھی جبری نقل مکانی بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ سلووینیا کی وزیر خارجہ تنجا فیون نے اعلان کیا: “ہم غزہ کی صورت حال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں اور قیدیوں کے تبادلے کی ضمانت کے ساتھ دیرپا جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔”
فیون نے الجزیرہ کو بتایا کہ “ہم دو ریاستی حل پر پختہ یقین رکھتے ہیں تاکہ فلسطینی اور اسرائیلی امن سے رہ سکیں۔”
انہوں نے مزید کہا: “ہم غزہ کی تعمیر نو کے لیے عرب لیگ کے نئے منصوبے کا انتظار کر رہے ہیں اور یورپ بھی اس منصوبے کا حصہ بنے گا۔”
سلووینیا کی وزیر خارجہ نے کہا: “شام کے خلاف فورا پابندیاں اٹھانا ضروری ہے۔”
فیون نے مزید کہا: “میں نے شام کے عبوری مرحلے کے سربراہ سے بات کی ہے اور ہمیں امید ہے کہ ایک ایسی حکومت قائم کی جائے گی جو تمام شعبوں کی نمائندگی کرے گی۔”
سلووینیائی سفارتی سروس کے سربراہ نے بھی فلسطین کی صورتحال کے بارے میں کہا: “ہمیں مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے پر تشویش ہے اور اس کے ساتھ الحاق کی کوئی بھی کوشش بین الاقوامی قانون کے منافی ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا: “غزہ یا دیگر علاقوں سے فلسطینیوں کی جبری بےدخلی بین الاقوامی قانون کے منافی ہے۔”
فیون نے آخر میں کہا: “یوکرینی باشندے اپنی زمینوں کی صحت اور تحفظ کے لیے لڑ رہے ہیں، اور ہم اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔”
تبصرہ کریں