سموٹریچ: اگر تمام قیدیوں کو رہا نہ کیا گیا تو ہم غزہ پر قبضہ کر لیں گے
فاران: اسرائیلی وزیر خزانہ نے دھمکی دی کہ اگر حماس نے ٹرمپ کی وارننگ کا جواب نہیں دیا اور تمام یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو فوج کو پورے غزہ پر قبضہ کرنا پڑے گا۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ اسرائیلی وزیر خزانہ Bezalel Smotrich نے نیتن یاہو سے کہا: “آپ کو اعلان کرنا چاہیے کہ جیسے ہی فوج جنگ میں واپس آئے گی، وہ غزہ کی پٹی کے 10 فیصد حصے پر قبضہ کر لے گی اور اس پر اپنی خودمختاری نافذ کر دے گی۔”
سموٹریچ نے مزید کہا، “فوج کی جنگ میں واپسی کے بعد، غزہ کے باشندے صرف یکطرفہ طور پر اس پٹی سے واپسی کا موقع حاصل کیے بغیر ہی نکل سکتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ اگر حماس نے ٹرمپ کی وارننگ کا جواب نہیں دیا اور تمام یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو ہمیں پورے غزہ پر قبضہ کرنا پڑے گا۔
فلسطینی اتھارٹی کے 320 ملین شیکل فنڈز کو ضبط کرنے کے فیصلے کے بعد، انتہا پسند صہیونی وزیر نے دعویٰ کیا: “یہ کارروائی دہشت گردی اور فلسطینی اتھارٹی سے نمٹنے کے لیے ضروری تھی، جو دہشت گردوں کی حمایت کرتی ہے۔”
انہوں نے کہا: “ہم PA کو اس رقم کو اشتعال انگیز کارروائیوں اور قتل کو جاری رکھنے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میں اسرائیلیوں کی سلامتی کے لیے تندہی سے کام کرتا رہوں گا۔”
نیتن یاہو کی کابینہ میں شامل انتہا پسند وزیر کی جانب سے یہ الفاظ ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب صیہونی حکومت غزہ کے خلاف تقریباً ڈیڑھ سال کی وحشیانہ جنگ کے دوران بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانے کے باوجود اپنے قیدیوں کو رہا کرنے اور اس پٹی میں موجود مزاحمتی گروہوں کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
امریکی صدر نے اس سے قبل دھمکی دی تھی کہ حماس گزشتہ ہفتے کے روز تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے لیکن مزاحمتی گروپوں نے ان دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے رضامندی کے مطابق صرف 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا۔
Yedioth Ahronoth اخبار نے حکمران جماعت کے سربراہ بینی گانٹز کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا: “شن بیٹ کے سربراہ کو قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے فی الحال اپنے عہدے پر رہنا چاہیے۔”
بینی گینٹز نے مزید کہا: “ہم نے گزشتہ 30 دنوں میں 500 سے زائد یرغمالیوں کو کھو دیا ہے جو زندہ تھے، یہ باقی یرغمالیوں کی قسمت کا تعین کرنے کا آخری موقع ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا، “ہمیں تکلیف دہ رعایت دینے اور تمام یرغمالیوں کو واپس کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔”
سابق اسرائیلی وزیر جنگ نے کہا: “اگر ہم یرغمالیوں کی وجہ سے ایک سال پہلے جنگ ختم کر چکے ہوتے تو آج ہم امریکی حکومت اور عرب ممالک کے ساتھ غزہ میں جنگ کے بعد کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہوتے۔”
بینی گینٹز نے یہ کہتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا: “ہم نے جنگ کے سست تسلسل کے لئے جو قیمت ادا کی وہ معاشی، سماجی اور انسانی لحاظ سے بھاری تھی۔”
تبصرہ کریں