حماس: مزاحمت کو یتھیار ڈالنے سے متعلق نیتن یاہو کی شرائط ناقابل قبول ہیں

حماس کے ترجمان نے کہا کہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنے اور تحریک کے رہنماؤں کی جلاوطنی سے متعلق اسرائیلی وزیراعظم کی شرائط ناقابل قبول ہیں۔

فاران: حماس کے ترجمان نے کہا کہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنے اور تحریک کے رہنماؤں کی جلاوطنی سے متعلق اسرائیلی وزیراعظم کی شرائط ناقابل قبول ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا: “ہم سیاسی طور پر اور زمینی طور پر معاہدے کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کی شقوں پر عمل درآمد کے لیے تیار ہیں۔”
قاسم نے الجزیرہ کو بتایا، “ہم ثالثوں کی درخواست کے جواب میں اور معاہدے کی تمام شقوں پر عمل درآمد میں اپنی سنجیدگی کو ثابت کرنے کے لیے قیدیوں کی تعداد کو دوگنا کریں گے”۔
انہوں نے مزید کہا: “ٹرمپ کے تبصرے کے بعد اسرائیل کی ہچکچاہٹ کے باوجود [غزہ کے باشندوں کی جبری نقل مکانی کے بارے میں]، ہم توقع کرتے ہیں کہ مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع ہو جائے گا۔”
قاسم نے زور دے کر کہا: “حماس کو غزہ کی پٹی سے دور رکھنے کے لیے قابضین کی شرائط نفسیاتی جنگ ہے اور مزاحمت کا اس پٹی سے انخلاء ناقابل قبول ہے۔”
حماس کے ترجمان نے کہا: “مزاحمت کو غیر مسلح کرنے اور حماس کے رہنماؤں کی جلاوطنی سے متعلق نیتن یاہو کی شرائط ناقابل قبول ہیں۔”
انہوں نے کہا: “ہم نے معاہدے کے تمام مراحل میں بڑی لچک دکھائی اور غزہ کے لیے مستقبل کا کوئی بھی منصوبہ قومی معاہدے کے ساتھ ہو گا۔”
قاسم نے مزید کہا: “فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی صورت حال کو حل کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا ہے اور ہمیں اس تنظیم کی طرف سے اپنے ذاتی مفادات کے لیے اسرائیل کے حالات سے فائدہ اٹھانے کی کوششوں پر حیرت ہوئی ہے۔”
اسرائیل ریڈیو اور ٹیلی ویژن کارپوریشن نے ایک گھنٹہ قبل اطلاع دی تھی کہ نیتن یاہو نے اگلے ہفتے ٹرمپ کے ایلچی کے مقبوضہ علاقوں میں پہنچتے ہی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔