اسرائیلی وزیر خارجہ: شام کی نئی حکومت ایک دہشت گرد گروہ کی حکومت ہے

اسرائیلی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ شام کی نئی حکومت ادلب کے ایک دہشت گرد گروہ کی حکومت ہے جو کردوں کو ہراساں کر رہی ہے۔

فاران: اسرائیلی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ شام کی نئی حکومت ادلب کے ایک دہشت گرد گروہ کی حکومت ہے جو کردوں کو ہراساں کر رہی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سعر نے کہا: “نئی شامی حکومت ادلب سے تعلق رکھنے والا ایک اسلام پسند دہشت گرد گروہ ہے جس نے دمشق پر زبردستی قبضہ کر لیا ہے۔”
سعر نے کہا: “ہمیں خوشی ہے کہ بشار الاسد چلے گئے ہیں۔” “نئی شامی حکومت اچھی بات کرتی ہے، لیکن وہ علویوں سے بدلہ لے رہی ہے اور کردوں کو ہراساں کر رہی ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا: “ہم سرحدوں پر اپنی حفاظت کو نظرانداز نہیں کریں گے۔ شام میں حماس اور اسلامی جہاد اسرائیل کے خلاف ایک نیا محاذ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے دو روز قبل قابض فوج کے متعدد فوجیوں کی گریجویشن تقریب میں کہا تھا: ’’اسرائیلی افواج گولان کی پہاڑیوں اور بفر زون میں غیر معینہ مدت تک موجود رہیں گی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم ہیئت تحریر الشام کی افواج اور نیو سیرین آرمی کو دمشق کے جنوب میں واقع علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔” “ہم نئی حکومت کی افواج کے خلاف قنیطرہ، درعا اور سویدا کے صوبوں میں جنوبی شام کی مکمل تنظیم نو کا مطالبہ کرتے ہیں۔”
نیتن یاہو نے یہ دھمکی بھی دی: “ہم جنوبی شام میں دروز قبیلے کے خلاف کسی قسم کی دھمکیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔”
نیتن یاہو کے ریمارکس کو شامی عوام کی طرف سے بڑے پیمانے پر ردعمل کا سامنا کرنا پڑا اور درعا اور سویدا صوبوں کے متعدد کارکنوں اور رہائشیوں نے اسرائیلی وزیر اعظم کے مداخلت پسندانہ ریمارکس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔