بدنام زمانہ صہیونی خفیہ ایجنسی موساد نے ایران کے سامنے اپنی حیثیت کا اعتراف کر لیا

موساد کے سابق سربراہ تامیر باردو نے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایران کی ایٹمی تنصیبات کو تباہ کرنے کی توانائی نہيں ہے اسی لئے اسرائیل کو چاہیئے کہ اس طرح کا کوئی بھی حملہ کرنے سے پرہیز کرے۔

فاران: صہیونی حکومت کی خفیہ خونخوار ایجنسی موساد کے سابق سربراہوں کا کہنا ہے کہ ایران کے بارے میں اسرائیل بالکل بے بس ہو کر رہ گیا ہے اور اب لگتا ہے کہ ایران کے بارے میں اسرائیل کے پاس کوئی اسٹراٹیجی نہیں ہے اور نہ ہی وہ ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔

موساد کے سابق سربراہ تامیر باردو نے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایران کی ایٹمی تنصیبات کو تباہ کرنے کی توانائی نہيں ہے اسی لئے اسرائیل کو چاہیئے کہ اس طرح کا کوئی بھی حملہ کرنے سے پرہیز کرے۔

باردو کا کہنا تھا کہ ایران کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیت کا حالیہ بیان، گزشتہ اسرائیلی حکومت کے بیانوں جیسا ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اسرائیل اب پھر اسی راستے پر چل پڑا ہے۔

موساد کے سابق سربراہ یوسی کوہن نے بھی کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ بہت سخت اور پیچیدہ کام ہے اور اسرائیل، ایران کے یورینیم کی افزودگی کو روک پانے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔

انہوں نے ایٹمی مذاکرات کے بارے میں کہا کہ اگر ایٹمی مذاکرات کے نتائج میں ایران کی ایٹمی تنصیبات ختم نہ ہوئیں تو یہ اسرائیل کے لئے شدید تشویش کی بات ہوگی۔