مسجد ابراہیمی میں اسرائیل کے صدر کی آمد پر سخت رد عمل

فلسطین کے مختلف گروہوں نے قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے صدر کی مسجد ابراہیمی میں آمد پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

فاران: المیادین کی رپورٹ کے مطابق قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے صدر اسحاق هرتزوگ کئی دیگر یہودیوں کے ساتھ کل سخت سکیورٹی میں مسجد ابراہیمی میں داخل ہوئے۔

فلسطین کے مختلف گروہوں اور استقامتی محاذ نے اسرائیلی صدر کی مسجد ابراہیمی میں آمد پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے دکھائی دیتا ہے کہ ان سب کے خیالات انتہا پسندانہ ہیں۔

دوسری جانب صیہونیوں کے لئے اس مسجد کے دروازے کھول دیئے گئے ہیں تاکہ وہ عید کی مناسبت پر زور زبردستی اپنے مذہبی امور انجام دے سکیں۔

صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت نے شہر الخلیل میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں اور فلسطینیوں کی رفت و آمد کو محدود کر دیا گیا ہے۔

اس سے پہلے فلسطین کی استقامتی تحریک حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے مسجد ابراہیمی میں فلسطینیوں کو نماز ادا کرنے سے روکنے پر خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صیہونی حکومت کو اس طرح کے جرائم کی قیمت چکانی پڑے گی۔

واضح رہے کہ صیہونی فوجیوں نے ایک ہفتے کے لئے اس مسجد میں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔