اسرائیلی اخبار "یدیعوت احارانوت" نے ایک تفصیلی رپورٹ میں بشار الاسد کو ایران اور حزب اللہ سے دور کرنے کے لیے اسرائیل اور امریکہ کی کوششوں کا جائزہ پیش کیا، جن میں دھمکیوں سے لے کر ترغیب تک مختلف حربے شامل تھے، تاہم یہ تمام کوششیں آخری لمحے تک ناکام رہیں۔
منموہن سنگھ کی شخصیت ایک غیر معمولی معیشت دان اور دیانت دار سیاستدان کی تھی، ان کے دور کو ہندوستان کی تاریخ میں معاشی ترقی اور سیاسی تنازعات دونوں کے لیے یاد رکھا جائے گا۔
کیا یورپ یوکرین کو قربان کرے گا اور امریکہ سے رخ موڑ کر روس کے ساتھ اپنے مفادات کو ہم آہنگ کرے گا؟ دلچسپ بات یہ ہے کہ آج مکرون نے روس کو ایک تجویز دی ہے کہ یوکرین کی غیر موجودگی میں جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کیے جائیں۔
من کے فوجی آپریشنز، چاہے وہ امریکہ اور برطانیہ کے حملوں کو ناکام بنانے والے آپریشنز ہوں یا تل ابیب کے قلب میں مسلسل میزائل حملے، دشمنوں کے لیے کئی اسٹریٹجک پیغامات کے حامل ہیں۔ یہ کاروائیاں یہ ثابت کرتی ہیں کہ یمن اپنی مزاحمتی حکمت عملی دشمن پر مسلط کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔
بین الاقوامی اقتصادی امور کے حوالے سے فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے وزیر برائے توانائی و قدرتی وسائل، الپراسلان بائراکتار، نے گزشتہ ہفتے کہا کہ قطر اور ترکی کے درمیان گیس کی منتقلی کے لیے پائپ لائن منصوبہ، جو کافی عرصے سے تعطل کا شکار تھا، اسد حکومت کے خاتمے کے بعد دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، کبھی متحرک رہنے والا اسرائیل کا ٹیکنالوجی سیکٹر اب ایک پریشان کن رجحان کا شکار ہے کیونکہ غیر ملکی سرمایہ کار پیچھے ہٹ رہے ہیں
صہیونی ریاست کے باشندوں کے مطابق، 14 ماہ کی غزہ میں جنگ کے بعد اسرائیل بین الاقوامی سطح پر ایک "تنہا جزیرہ" بن چکا ہے جو سخت پابندیوں میں جکڑا ہوا ہے۔
شام میں "ہیئت تحریر الشام" کے اقتدار میں آنے کو زیادہ وقت نہیں ہوا، لیکن اس مختصر عرصے میں اس گروپ کے رہنما نے مغربی دنیا کو اس قدر یقین دہانی کروا دی ہے کہ یورپی اور امریکی وفود ایک کے بعد ایک دمشق کا رخ کر رہے ہیں۔
دو موساد کے اہم اہلکاروں، جنہوں نے پیجرز کے دہشت گردانہ دھماکے میں کلیدی کردار ادا کیا، اس آپریشن کی تفصیلات برملا کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ حزب اللہ کے وجود کو مٹانے میں ناکام رہے۔