2003 میں عراق پر امریکی قبضہ مشرق وسطیٰ کی تاریخ کا ایک اہم موڑ ہے، اور اس کے اثرات دو دہائیوں کے بعد بھی خطے میں واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔
تاریخ میں ایسے کئی مثالیں موجود ہیں کہ ظالموں کو ابتدا میں فتوحات حاصل ہوئیں، لیکن ان کے مظالم کی وجہ سے وہ عوام میں مقبول نہ ہو سکے اور آخرکار زوال پذیر ہو گئے۔ اس کی ایک مثال مغل سلطنت ہے، جو تاریخ کی سب سے بڑی سلطنتوں میں سے ایک تھی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے جنگِ ارادے کو مستقبل کا تعین کرنے والا عامل قرار دیا۔ انہوں نے عراق کی مثال دی کہ جہاں امریکہ کو آخرکار پسپائی اختیار کرنی پڑی۔ اسی طرح، شام میں بھی مزاحمتی محاذ سے جڑے جوان حالات کو تبدیل کریں گے۔
صہیونی ریاست فلسطینیوں پر کنٹرول اور ان کی سرکوبی کے لیے ہر ممکنہ طریقہ استعمال کر رہی ہے، اور اس مقصد کے لیے "بھیڑیوں کے جھنڈ" نامی جدید ترین نظامات متعارف کرائے گئے ہیں۔
یہ منصوبہ نہ صرف شام کی معیشت کو کمزور کرے گا، بلکہ اسرائیل کو مصر کے گیس وسائل سے آزاد کر دے گا اور اسے یورپ تک گیس برآمد کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
اس وقت بھی غزہ میں انسانی بحران روز بروز زیادہ شدید ہوتا جا رہا ہے اور جنگ ختم ہونے کی کوئی علامت دکھائی نہیں دے رہی۔" نیویارک ٹائمز نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یرغمالیوں کی آزادی ایسا ایشو ہے جس پر جنگ بندی کے بعد بھی بات چیت کی جا سکتی ہے۔ شدید سردی کے موسم میں امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کر کے اہل غزہ کو درپیش مشکلات اور بحران کی شدت میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
صیہونی حکمرانوں نے غزہ جنگ میں شکست کھا کر بوکھلاہٹ میں حزب اللہ لبنان کے خلاف نیا محاذ کھول دیا ہے لیکن وہ 2006ء میں 33 روزہ جنگ کے دوران حزب اللہ لبنان سے اپنی ذلت آمیز شکست کو بھول چکے تھے۔
ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل سے الٹی ہجرت موجودہ حالات میں صیہونی حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ صیہونی حکام غزہ کی جنگ میں فلسطینیوں کے خلاف اپنے جرائم کو جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن وہ عملی طور پر سیاسی عدم استحکام، اقتصادی مسائل، سماجی جبر اور بدعنوانی کے بھنور میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بھی ایک سیکورٹی تحقیقاتی ادارے کے بقول لکھا ہے کہ لبنان میں جو کچھ انجام پایا ہے وہ لبنان برآمد ہونے والے کمیونیکیشن آلات میں تبدیلی کا شاخسانہ ہے۔ اس اخبار کے مطابق موساد نے ان پیجرز کو لبنان پہنچنے سے پہلے ہی اپنی تحویل میں لیا اور اس میں تخریب کاری کی۔