اس میں کوئی شک نہیں کہ مغربی کنارے پر صیہونی رژیم کی فوجی جارحیت اور ہر حملے میں شہداء کی تعداد میں اضافہ ان چند دنوں تک محدود نہیں رہے گا۔ مغربی کنارے پر حکمفرما فلسطین اتھارٹی بھی گذشتہ 11 ماہ کی طرح عملی طور پر نیوٹرل بلکہ اکثر مواقع پر صیہونی رژیم سے تعاون کرنے میں مصروف ہے۔
خطے اور دنیا میں مختلف اقوام کی جدوجہد کی تاریخ سے ثابت ہوچکا ہے کہ استعماری طاقتوں سے سیاسی طریقے سے اپنے جائز مطالبات منوانے میں ناکامی کے بعد طاقت کے استعمال کے علاوہ کوئی چارہ باقی نہیں رہتا۔
حزب اللہ نے ویڈیو جاری کی ہے جس میں اس نے اپنا ٹنل سسٹم دکھایا ہے اس میں موٹر سائیکلز اور ٹرک چل رہے ہیں۔ اس سے اسرائیلی جارحیت کی کو روکنے میں مدد ملے گی۔ حزب اللہ نے اپنے طاقت کا اظہار کیا ہے کہ اسرائیل کسی خوش فہمی میں نہ رہے کہ وہ جب چاہے جنوبی لبنان کو روندتا ہوا بیروت پہنچ جائے گا۔
تعلیمی اداروں میں مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے تعلیمی اداروں میں فلسطین کے مسئلے کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری آئندہ نسلیں اس جدوجہد سے آگاہ رہیں۔ تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ میڈیا کے ذریعے فلسطینی عوام کے حقوق اور اسرائیلی مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا چاہیئے۔
فلسطین مزاحمتی کمیٹیز نے غزہ میں التابعین اسکول میں پناہ لئے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ مجرمانہ اقدام اور دیگر ایسے ہی بے شمار مجرمانہ اقدامات ان ہتھیاروں کے ذریعے انجام پا رہے ہیں جو امریکہ نے اسرائیل کو فراہم کئے ہیں۔ فلسطین مزاحمتی کمیٹیز نے پورے مقبوضہ فلسطین کے فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ جس طرح بھی ممکن ہو غاصب صیہونیوں کے خلاف مزاحمتی کاروائیاں انجام دیں۔
فارن پالیسی اس بارے میں مزید لکھتا ہے: "لیکن حقیقت یہ ہے کہ امریکی حیثیت اور اعتبار کیلئے اس کے ناقابل تلافی نقصانات ظاہر ہوں گے جبکہ اس پالیسی نے امریکہ کو مشرق وسطی میں ایک بڑی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے اور یہ وہی چیز ہے جو بنجمن نیتن یاہو چاہتا ہے۔
نجمن نیتن یاہو نے اسی طرح وزیراعظم کے عہدے پر برقرار رہنے پر بھی زور دیا ہے۔ دوسرے الفاظ میں اس نے ایک قدم پیچھے ہٹتے ہوئے (معافی مانگ کر) دو قدم آگے بڑھائے ہیں۔
فاران: اس سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ اسرائیل کو اس کے جرائم کا جواب دینے کے علاوہ کوئی دوسرا راہ حل موجود نہیں ہے۔ اگر اسرائیل کو کھلی چھوٹ دے دی جائے کہ وہ کسی بھی ملک کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور حاکمیت اعلیٰ کو چیلنج کرتے ہوئے اس ملک کے سفارتی مہمانوں […]
فاران: اتوار 4 اگست کے دن تل ابیب کے محلے حولون میں ایک فلسطینی مجاہد عمار عودہ نے کامیاب شہادت پسند کاروائی انجام دی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں بدامنی کا بحران کس قدر سنجیدہ ہے اور نیتن یاہو کابینہ کس قدر شکست خوردہ ہے۔ عمار عودہ مغربی کنارے کے شہر […]