ترکی، شام کے توانائی کے شعبے پر قبضے کو ان مسلح گروہوں کی حمایت کی قیمت سمجھتا ہے، جنہوں نے 8 دسمبر 2024 کو اسد حکومت کو گرا کر ملک میں اقتدار سنبھال لیا۔
سید حسن نصراللہ انہی الٰہی علماء میں سے تھے، جنہوں نے اپنی چالیس سالہ زندگی کو مقاومت کے لیے وقف کر دیا، اور بالآخر اپنی قربانی سے اسلام اور محور مقاومت کو ہمیشہ کے لیے امر کر دیا۔
سید حسن نصراللہ کی سیاسی مہارت نے ان کی تقاریر کو لبنان کے مختلف مذاہب، مسالک اور فرقوں کے درمیان اتحاد کا ایک محرک بنا دیا تھا۔ ان کے باعث، سالوں کی فرقہ وارانہ تقسیم اور اختلافات کے بعد، لبنان میں ایک مشترکہ سماجی شناخت کی بنیاد رکھی گئی۔
ڈیپ سیک کا مصنوعی ذہانت کے شعبے میں داخلہ اس شعبے میں بنیادی تبدیلیوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف چین میں تکنیکی ترقی کو ظاہر کرتی ہے بلکہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں عالمی مسابقت کے میدان میں امریکہ کو چیلنج کرتی نظر آرہی ہے۔
صہیونی مطالعاتی اور اسٹریٹیجک مراکز، حتیٰ کہ اس ریاست کے رہنما بھی "سید حسن نصراللہ" کو عرب دنیا کے واحد رہنما کے طور پر یاد کرتے ہین ایک ایسے رہنما جو ہمیشہ اپنی باتوں میں سچے رہے۔
باوجود اس کے کہ مزاحمت کے دشمنوں نے اندرونی اور بیرونی سطح پر رکاوٹیں کھڑی کیں، تاکہ عالمی مزاحمت کےایک اہم پیغام کو دنیا تک پہنچانے سے روکا جا سکے: اس کے باوجود بھی لوگ آئیے اور یہ کہنے ہوئے آئے "ہم نصراللہ کے احترام میں کھڑے ہیں تاکہ دنیا کے سامنے ثابت کر سکیں کہ مزاحمت ختم ہونے والی نہیں ہے۔"
شہید نصراللہ کے جنازے کی تقریب، سب سے بڑھ کر محورِ مزاحمت کے لیے ایک طاقت کا مظاہرہ اور اس کے دشمنوں کے لیے ایک اسٹریٹجک شکست ثابت ہوئی۔ اس نے یہ ثابت کر دیا کہ مزاحمت کا راستہ نہ صرف رکے گا نہیں بلکہ مزید قوت کے ساتھ جاری رہے گا۔
ایسے وقت جبکہ جولانی نے اپنی حکومت کے حوالے سے واضح اور شفاف پالیسی اپنانے کے لیے امریکیوں کو راضی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، ٹرمپ انتظامیہ نے اسے نظرانداز کرنے کو ترجیح دی ہے۔
شہادت ہوگئ جنازہ ان کے جد حسین ابن علی کی طرح جارح دشمن اسرائیل کی جارحیت کے سبب چار ماہ چوبیس دن دفن نہ کیا جاسکا ۔