چنانچہ ان دونوں آیتوں کا نتیجہ ہے کہ ایک دن خداوند عالم کا بھیجا ہوا دین اسلام ہر مکتبہ فکر ہر قسم کی آئیڈیالوجی اور ہر طرح کے دین و مذہب پر غالب آکر رہے گا اور بقیہ تمام خیال و اندیشہ مٹ جائیں گے اس طرح سے کہ پھر کسی کا پتہ لتہ نہ ہوگا اور آخری فتح و کامیابی اسلام کی ہوگی اور یہ اسلام کی ایسی فتح و ظفر ہوگی کہ جو اسے پہلے کبھی نصیب نہ ہوئی ہوگی
ریاض ہمیشہ اس بات کا مخالف رہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے باہر کہیں اور بسایا جائے۔ سعودی عرب نے ہر بین الاقوامی موقع پر فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت پر زور دیا ہے اور اس بات کی حمایت کی ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔
امریکی مالی، دفاعی اور سیاسی حمایت اور مدد سے غزہ میں وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی کی وجہ سے حالات زندگی کے ناگفتہ بہ ہونے کا پوری بے شرمی کیساتھ ذکر کرتے ہوئے امریکی صدر نے تجویز پیش کی ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے پڑوسی عرب ممالک بشمول مصر اور اردن غزہ کے لوگوں کا خیرمقدم کریں
ڈونلڈ ٹرمپ پروٹیکشن ازم کا حامی ہے اور یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ ملکی مصنوعات کی حمایت ضروری ہے اور گلوبلائزیشن کے عمل نے امریکہ کے مزدور طبقے اور ملکی مصنوعات کو نقصان پہنچایا ہے۔ اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ اس نتیجے پر پہنچ چکا ہے کہ لبرل ازم کے اصولوں کے تحت فری ٹریڈ کا زیادہ فائدہ چین، جرمنی، کینیڈا اور حتی میکسیکو جیسے ممالک کو ہوا ہے۔ لہذا اب ٹرمپ کا جھکاو لبرل ازم سے ہٹ کر نیو مرچنٹلزم اور پروٹیکشن ازم کی جانب بڑھتا جا رہا ہے۔
بہت سے لوگ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ٹرمپ کا غزہ کے حوالے سے منصوبہ ناقابلِ عمل ہے اور اسے صرف ٹرمپ کی اشتعال انگیز ہرزہ سرائیاں سمجھتے ہیں، جن کا مقصد امریکی داخلی معاملات سے توجہ ہٹانا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ایران پر اپنی غیر قانونی خواہشات مسلط کرنے اور تہران کے خلاف اپنی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ایران کے خلاف غیر معمولی پابندیوں کا اطلاق کیا اور معاہدے کو برقرار رکھنے کے کسی بھی منصوبے کی مخالفت کی۔
مغربی حکومتیں ہمیشہ صہیونیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتی رہی ہیں۔ صہیونی جرائم کے خلاف تنقید اور احتجاج میں ملازمت سے برخاستگی، جرمانے اور قید تک کی سزائیں ہوتی ہیں۔ لیکن گذشتہ 15 مہینوں میں دنیا نے فلسطینی عوام کی صورتحال اور صیہونی حکومت کے جرائم کے بارے میں بیداری کا بھرپور مشاہدہ کیا ہے۔
یا پھر معتقدین اور اپنے قدردانوں کو جتانے اور دکھانے کے لئے اپنی جس بے دَم بات میں دّم پھونک رہا ہے انجام کار اس کا کیا بنے گا جسکا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جس بات میں اس نے زور لگا کر دم پھونکا تھا کہ اپنے ارد گرد کے چند لوگوں کو اپنا بنائے رہے وہ خود اسکی ذات کے بے دّم ہو جانے کے بعد بھی بات کو دّم دار بنائےرہتے ہیں جبکہ یہ بے دّم ہوا فرشتوں کے سامنے لا جواب ہوتا ہے۔۔۔
امریکہ اور چین کے درمیان جاری چپ وار کے دوران، ایک چینی اسٹارٹ اپ نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کو ایسا زبردست دھچکا دیا کہ امریکی اسٹاک مارکیٹ کو 1 ٹریلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ یہ خبر اس وقت دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں سب سے زیادہ توجہ حاصل کر رہی ہے۔