اب اسموتریچ اور ان کی جماعت "مذہبی صہیونیت" مغربی کنارے میں اپنے مخصوص قوانین نافذ کر نے کے درپے ہیں اور ان قوانین کے ذریعے ایک نئی حکمرانی کی بنیاد رکھ چکے ہیں، جس کا مقصد فلسطینیوں کو ہجرت پر مجبور کرنا اور مغربی کنارے کو "اسرائیل" میں ضم کرنا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی ایک اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنی میں سرمایہ کاری ابوظبی اور تل ابیب کے تعلقات میں ایک نئے مرحلے کے آغاز کی نشاندہی کرتی ہے۔
صیہونی حکومت کے اعلیٰ سیکیورٹی حکام کا ماننا ہے کہ حماس کے ساتھ حالیہ معاہدہ، جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئی، اسرائیل کے لیے ایک تباہ کن ضرب ثابت ہوا۔
نتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کو ایک مہلک نظریہ نے گھیر رکھا ہے، جس کی قیادت ایران کر رہا ہے۔
عالمی عدالت انصاف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے صیہونی حکمرانون کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو جانے کے بعد اب بہت سے مغربی ممالک بھی صیہونی حکمرانوں کو اپنے ملک آنے کی اجازت نہیں دیتے۔ عالمی سطح پر اسرائیل کے گوشہ نشین ہو جانے کی یہ واضح دلیل ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں غزہ کی پٹی کو خالی کرانے اور وہاں کے دو ملین سے زائد فلسطینیوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
26 کو ہم یوم جمہوریہ کے طور پر مناتے ہیں آج کا دن ہندوستان کی تاریخ میں ایک نہایت اہم دن ہے کیونکہ اسی دن 1950 میں ہندوستان کا آئین نافذ ہوا اور ملک کو ایک جمہوریہ (Republic) کا درجہ ملا۔ اس دن کو یومِ جمہوریہ (Republic Day) کے طور پر منایا جاتا ہے، جو نہ صرف ہندوستان کے جمہوری اصولوں کی علامت ہے بلکہ قومی یکجہتی اور آئینی بالادستی کی یاد دہانی بھی ہے۔
اگر اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے پر عمل کرنے سے انکار کرتا ہے یا اس کے کسی حصے کو نظرانداز کرتا ہے، تو حزب اللہ کے پاس تین بنیادی آپشنز ہوں گے۔
یہ وہ ممالک تھے جن کے ساتھ اگر "طوفان الاقصیٰ" آپریشن نہ ہوا ہوتا تو وہ کئی مہینے پہلے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے عمل کو مکمل کر چکے ہوتے