کل 5095 آج 0
  • مطابق با: Saturday - 21 - June - 2025
  • بایگانی‌های عالمی سامراج - صفحه 12 از 22 - فاران

    مغرب کے بنائے ہوئے قوانین مغرب پر لاگو نہیں ہوتے!
    اچھی جنگ اور بری جنگ / منافق مغرب کے دہرے معیار

    مغرب کے بنائے ہوئے قوانین مغرب پر لاگو نہیں ہوتے!

    یمن کے عوام کی مظلومیت کے لئے کسی نے بھی ہیش ٹیگ ٹرینڈ نہیں کئے، جارح سعودی اور نہیانی ریاستوں پر کوئی پابندی نہیں لگی، انہیں کسی بھی سپورٹس پروگرام کی میزبانی سے محروم نہیں کیا گیا اور ان ریاستوں کے تیل اور گیس کی برآمدات جاری ہیں۔۔

    شیطان بزرگ کے لیے نیا خطاب ’’جھوٹ کی سلطنت‘‘

    شیطان بزرگ کے لیے نیا خطاب ’’جھوٹ کی سلطنت‘‘

    امریکا کے جھوٹ تو ساری دنیا پر آشکار ہیں۔ امریکا، برطانیہ اور دیگر کئی ممالک نے کہا کہ عراق کی صدام حکومت کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں۔ یہ کہہ کر ان کی افواج نے عراق پر چڑھائی کر دی۔ عراق کے عوام پر اس کے بعد جو گزری، ساری دنیا اس کی شاہد ہے۔ دو ملین سے زیادہ انسان خون میں نہا گئے۔ پورا ملک تباہی اور بربادی کی داستانیں بیان کر رہا ہے۔ امریکہ ابھی تک عراق کے عوام کی جان چھوڑنے کو آمادہ نہیں، جبکہ خود امریکا، برطانیہ اور عالمی ادارے تسلیم کرچکے ہیں کہ عراق سے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار نہیں مل سکے۔ دو دہائیاں ہوگئی ہیں، ایسے ہتھیار تو نہیں ملنے تھے اور وہ نہیں ملے، لیکن امریکی ہتھیاروں نے جو وحشت آفرینیاں کی ہیں، وہ انسانی یاداشت میں بھی زخم کی صورت میں باقی رہ جائیں گی۔

    مغرب کا دوہرا معیار، انسانیت کا دشمن

    مغرب کا دوہرا معیار، انسانیت کا دشمن

    یعنی وہاں پر اگر ہم نے جنگ اور تباہی سرزد کی ہے تو اس کی وجہ بھی وہ ہیں، ہم نہیں۔ ہم نے تو وہاں دخل اندازی کرکے خود کو بچایا ہے اور وہاں کی عوام پر احسان کیا ہے۔ لہذا وہ جنگ اور بدامنی کے حقدار ہیں، ہم جیسے لوگ نہیں۔

    ناانصافی کے لحاظ سے دنیا کا بدترین معاشرہ

    ناانصافی کے لحاظ سے دنیا کا بدترین معاشرہ

    دولت کی تقسیم کے اس عمل نے امریکہ کو عالمی معیاروں کے مطابق سالانہ آمدنی اور ذاتی دولت میں عدم مساوات کی بدترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔ یہاں تک کہ آج امریکہ ترقی یافتہ ممالک کے درمیان سالانہ آمدنی اور ذاتی دولت میں عدم مساوات کی انتہاؤں پر ہے۔

    قرضوں کے بحر بیکراں میں ڈوبی امریکی کشتی

    قرضوں کے بحر بیکراں میں ڈوبی امریکی کشتی

    امریکی نظام نہایت خطرناک اور جاہ طلبانہ طرز سلوک کی وجہ سے ایک لمحاتی بم (moment bomb) کی صورت اختیار کر گیا ہے جو نہ صرف امریکی معیشت بلکہ عالمی معیشت کو بھی خطرات سے دوچار کر رہا ہے۔

    ڈاکٹر شہریاری: سعودی-نہیانی اتحاد کو مسلم کُشی سے پیشیمان ہونا پڑے گا
    سیمینار "یمن پر جارحیت کے پہلؤوں کا جائزہ"

    ڈاکٹر شہریاری: سعودی-نہیانی اتحاد کو مسلم کُشی سے پیشیمان ہونا پڑے گا

    عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاہب اسلامی، کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری نے سعودی-اماراتی اتحاد کی مذمت کی جنہوں نے کفار کو اپنا دوست قرار دیا ہے، انہوں نے سعودی و نہیانی حکمرانوں سے مخاطب ہو کر کہا: اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی اطاعت کرو اور جان لو کہ مسلمانوں کا قتل عام تمہیں تمہارے اہداف تک نہیں پہنچا سکتا۔

    امریکہ کی سڑکوں پر سونے کے قالین نہیں بچھے ہیں

    امریکہ کی سڑکوں پر سونے کے قالین نہیں بچھے ہیں

    رفتہ رفتہ، وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ، امریکی فوجی بغاوتوں اور مختلف قسم کی مداخلتوں سے واضح ہوا کہ جس چیز کو امریکی سپنے [American Dream] کے طور پر پہچانا جاتا تھا وہ دوسری قوموں کے لئے درندگی اور مصیبت کے سوا کچھ بھی نہیں تھا۔

    مہذب دنیا اور اہل یمن کی استقامت

    مہذب دنیا اور اہل یمن کی استقامت

    ایک طرف تہذیب، ترقی، دولت کی ریل پیل، اسلحہ کے انبار، اکتالیس ممالک کی فوج اور امریکہ، اسرائیل کی چھتری تلے آل سعود کے عیاش حکمرانوں کے چہروں پر شکست کو دیکھا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف پا برہنگی، حمیت، غیرت، جرائت، استقامت، اتحاد و وحدت، اپنی سرزمین اور اپنے اصولوں سے عشق و محبت، کو فتح کا نقارہ بجاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اہل یمن فتح مند ہیں

    ریاست کا تزلزل، بینیٹ حکومت دیکھتی سب کچھ ہے مگر انکار کرتی ہے
    نیتن یاہو کا اعتراف گناہ اور اقتدار کی رسہ کشی؛

    ریاست کا تزلزل، بینیٹ حکومت دیکھتی سب کچھ ہے مگر انکار کرتی ہے

    قصے کا آغاز وہاں سے ہؤا جہاں صہیونی ذرائع نے بولنا شروع کیا کہ نیتن یاہو کا وکیل اٹارنی جنرل کے دفتر کے ساتھ ایک سودے بازی کر رہا ہے اور وہ یہ کہ عدلیہ اس کے خلاف دائر مقدمات اور کیسز کا خاتمہ کرے اور اس کے بدلے نیتن یاہو سیاسی میدان ترک کرے اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرے۔

    اوپر جاؤ