ریاض ہمیشہ اس بات کا مخالف رہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے باہر کہیں اور بسایا جائے۔ سعودی عرب نے ہر بین الاقوامی موقع پر فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت پر زور دیا ہے اور اس بات کی حمایت کی ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔
ایسا لگتا ہے کہ نیتن یاہو نے سفارتی مصلحتوں کو مکمل طور پر نظر انداز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وہ اب اپنے منصوبوں کو سفارتی اصطلاحات کے پیچھے چھپانے کی بھی کوشش نہیں کرتے۔ سالوں تک غزہ کو "غیر مسلح" کرنے یا "غیر جانبدار" بنانے کی ضرورت پر بات کرنے کے بعد، اب وہ براہِ راست ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں
ڈونلڈ ٹرمپ پروٹیکشن ازم کا حامی ہے اور یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ ملکی مصنوعات کی حمایت ضروری ہے اور گلوبلائزیشن کے عمل نے امریکہ کے مزدور طبقے اور ملکی مصنوعات کو نقصان پہنچایا ہے۔ اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ اس نتیجے پر پہنچ چکا ہے کہ لبرل ازم کے اصولوں کے تحت فری ٹریڈ کا زیادہ فائدہ چین، جرمنی، کینیڈا اور حتی میکسیکو جیسے ممالک کو ہوا ہے۔ لہذا اب ٹرمپ کا جھکاو لبرل ازم سے ہٹ کر نیو مرچنٹلزم اور پروٹیکشن ازم کی جانب بڑھتا جا رہا ہے۔
ڈونالڈ ٹرنپ کی جانب سے دیا گیا نعرہ " پہلے امریکہ" کے اثرات مختلف اداروں اور ملکوں کو امریکی تعاون کے بند ہو نے اور نئی پالیسی کے نفاذ سے ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں ۔
مغربی حکومتیں ہمیشہ صہیونیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتی رہی ہیں۔ صہیونی جرائم کے خلاف تنقید اور احتجاج میں ملازمت سے برخاستگی، جرمانے اور قید تک کی سزائیں ہوتی ہیں۔ لیکن گذشتہ 15 مہینوں میں دنیا نے فلسطینی عوام کی صورتحال اور صیہونی حکومت کے جرائم کے بارے میں بیداری کا بھرپور مشاہدہ کیا ہے۔
امریکہ اور چین کے درمیان جاری چپ وار کے دوران، ایک چینی اسٹارٹ اپ نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کو ایسا زبردست دھچکا دیا کہ امریکی اسٹاک مارکیٹ کو 1 ٹریلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ یہ خبر اس وقت دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں سب سے زیادہ توجہ حاصل کر رہی ہے۔
اسرائیلی حکومت نے "آہنی دیوار" آپریشن کے آغاز کو مغربی اردن کو اسرائیل کے ساتھ ضم کرنے کی پہلی قدم کے طور پر بیان کیا تھا، لیکن "آہنی دیوار" مزاحمت سے ٹکرا کر مٹی کی دیوار کی صورت ڈھہ گئی۔
وال اسٹریٹ کی تاریخی گراوٹ، ایک چینی کمپنی کی مقبولیت اور سرمایہ کاروں کے بیجنگ کے واشنگٹن سے آگے نکل جانے کے خوف کے باعث، اس شعبے میں اجارہ داری کے خاتمے کی قیاس آرائیاں اور دیگر صنعتوں میں بھی اجارہ داری کے خاتمے کا راستہ ہموار ہونے کی باتیں علامت ہو سکتی ہے کہ اب یہ سب کچھ ختم ہونے والا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں غزہ کی پٹی کو خالی کرانے اور وہاں کے دو ملین سے زائد فلسطینیوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔