حقیقت یہ ہے کہ صدر بائیڈن نے انخلاء کے عمل کی تشریح کے ضمن میں زور دے کر کہا کہ چین اور روس کی خواہش ہے کہ امریکہ افغانستان میں تعینات رہیں تاکہ وہ اس کو کمزور کرسکیں۔
کیا افغانستان پر 20 سال تک قبضہ جمانے والے امریکہ کی شکست اور مغربی جمہوریت کی بنیاد پر اس ملک میں ملت سازی میں ناکامی، کیا واشنگٹن کی بین الاقوامی پوزیشن کو متاثر کرے گی؟ اور دوسرا سوال یہ کہ افغانستان کی موجودہ صورت حال اسرائیل کے لئے کیوں اہمیت رکھتی ہے؟
برطانوی وزیر دفاع نے افغانستان سے امریکہ کی خفت آمیز اور شوریدہ حال پسپائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے متنازعہ موقف اپنایا اور اعلان کیا کہ امریکہ مزید ایک بڑی عالمی طاقت نہیں ہے۔
ویکی لیکس نے فاش کیا کہ سعودیوں نے یہودی ریاست کے بدنام جاسوسی ادارے "موساد" کے ساتھ سلامتی امور کے سلسلے میں ایک ارب ڈالر کے معاہدے کی تجویز دی ہے۔ اس معاہدے کے مطابق، موساد سعودی خفیہ ادارے کے معلومات اکٹھی کرنے میں مدد اور ایران کے بارے میں مشورہ دے کر مدد اس ادارے کی مدد کرے گی۔
امریکی خارجہ پالیسی میں مہارت رکھنے والے بینارٹ نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی ایٹمی پروگرام کو چھپانا بند کریں اور امریکی عوام اور دنیا کے سامنے اس کی سچائی کا اعلان کریں۔
ایسے حالات میں کہ امریکی، برطانوی، فرانسیسی اور جرمن عوام لیبرالیزم سرمایہ دارانہ نظام کی چکی میں پس رہے ہیں صہیونی تنظیمیں ان کے معیشتی سرمایے کو بڑی آسانی کے ساتھ اسرائیل منتقل کرنے میں کوشاں ہیں۔
قدس فلسطین کی نشانی اور علامت ہے اور جہان اسلام کے اتحاد کا محور ہے جب کہ یہودیوں نے اس شہر پر قبضہ کیا ہے اور اپنی جعلی حکومت کی بقاء کو اس پر قبضے کے باقی رہنے اور اس کو یہودی طرز پر تعمیر کرنے میں سمجھتے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ ایران اور محاذ مزاحمت کے درمیان عسکری اور معاشرتی یکجہتی علاقے میں امریکی مفادات شدید خطرات سے دوچار ہوں گے؛ امریکی فوجی چھاؤنیاں اور اڈے نشانہ بنیں گے؛ یہودی اور سعودی ریاستوں سمیت امریکی حلیفوں کو حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا، امریکی بحری بیڑے نشانے پر ہونگے۔
عظیم تر اسرائیل کے پرانے نقشے میں جو اسرائیلی رسالوں اور کتابوں میں اکثر ملتا ہے، مدینہ منورہ اسرائیلی حدود میں بتایا گیا ہے اب جدہ اور کچھ اور علاقے بھی اس میں شامل کر دئے گئے ہیں۔