کل 5105 آج 0
  • مطابق با: Saturday - 15 - November - 2025
  • بایگانی‌های برصغیر - صفحه 3 از 12 - فاران

    بے خبری و تغافل اور معاشرے  کی تباہی و بربادی

    بے خبری و تغافل اور معاشرے  کی تباہی و بربادی

    ہر ایک انسان کے لئے ضروری ہے ایسی عادتوں سے خود کو نجات دلائے  جو بری ہیں  ، یہ بری عادتیں غفلت کی بنیاد پر بالکل ایسے ہی انسانی روح میں جم جاتی ہیں جیسے میل کچیل ، انسان غسل کرتا ہے تو میل کچیل چھوٹ جاتا ہے فکر بھی روح کے غسل کی طرح ہے جتنا انسان گہرائی میں جا کر سوچے گا فکر کرے گا اتنا ہی روح کی گندگی صاف ہوگی ۔

    پاکستان میں دہشتگردی کے پس پردہ افغان حکومت کا ہاتھ؟

    پاکستان میں دہشتگردی کے پس پردہ افغان حکومت کا ہاتھ؟

    سینیئر صحافی نے مزید بتایا کہ اس صورتحال میں امریکہ پاکستان اور افغانستان کے مابین نفرت پیدا کرنے کی کوشیشوں میں شدت سے مصروف ہے، تاکہ امریکیوں کے لیے افغانستان میں مسلح مداخلت ایک مرتبہ پھر آسان ہو جائے، یہی وجہ ہے کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کو افغان سرزمین سے ہونی والی دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے امداد کی پیشکش کی گئی ہے، جس کا اعتراف وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی کرچکے ہیں۔

    پاکستان میں بڑھتا سیاسی بحران اور غیر سنجیدہ سیاسی قیادت

    پاکستان میں بڑھتا سیاسی بحران اور غیر سنجیدہ سیاسی قیادت

    آج کے پاکستانی ٹی وی شوز میں توشہ خانہ کے ذکر سے خان صاحب خاصے تنگ ہیں، اس وقت پانامہ سے نواز شریف تنگ تھے۔ اس وقت پی ٹی آئی کے ٹائیگرز خوشیاں منا رہے ہوتے تھے اور آج نون لیگ کے شیر خوشیاں منا رہے ہیں۔ ملک کی معاشی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے۔ پاکستان میں مہنگائی اٹھائس فیصد تک جا پہنچی ہے، جو پورے خطے میں دوسرے نمبر پر ہے۔ پہلے نمبر پر معاشی دیوالیہ کا شکار سری لنکا کا نمبر آتا ہے۔

    مسلمانوں میں سیاسی بیداری اور قیادت کی ضرورت

    مسلمانوں میں سیاسی بیداری اور قیادت کی ضرورت

    فاران تجزیاتی ویب سائٹ: دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابی نتائج تمام سیاسی جماعتوں کے لئے حیرت افزا رہے ہیں ۔خاص طورپر یہ نتائج عام آدمی پارٹی کی پریشانی میں اضافہ کا سبب بنے ہیں ۔اس کی بنیادی وجہ مسلمان ووٹروں کا کانگریس کی طرف بڑھتا ہوا رجحان ہے ۔ یہ رجحان عآپ کے علاوہ بی […]

    دشمن کی منصوبہ بندی اور ہماری غفلت

    دشمن کی منصوبہ بندی اور ہماری غفلت

    شک نہیں کہ اگر ہم اپنے سماج و معاشرے کے مسائل کو لیکر ہرگز غفلت نہ برتیں خود بھی فکر و تعقل سے کام لیں اور معاشرہ میں بھی کچھ ایسا کریں کہ فکر و تدبر کی چو طرفہ فضا قائم ہو سکے تاکہ ایسا نہ ہو کہ کھوکھلے نعروں سے کوئی پارٹی ہمارا استحصال کر کے اپنا الو سیدھا کر لے اور ہم غافل ہو کر سمجھیں کہ چند جھوٹے وعدوں کی صورت ہمیں ہمارا مدعا مل گیا ۔

    بے خبری اور تغافل اور معاشرے کی تباہی و بربادی

    بے خبری اور تغافل اور معاشرے کی تباہی و بربادی

    مالک نے انسان کو اس کائنات میں اس لئے بھیجا ہے کہ وہ اپنے وجود کے اندر پائے جانے والے ذخائر کو سامنے لائے اور خود بھی آگے بڑھے سماج و معاشرے کو بھی کمال کی راہوں پر گامزن کرائے ، یہ تبھی ہوگا جب انسان اپنی عادتوں کو سدھارے اور قوت ادراک کو بڑھائے لیکن انسان کی غفلت اسے کہیں کا نہیں چھوڑتی۔

    فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے کراچی میں سائیکل ریلی کا انعقاد+ تصاویر

    فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے کراچی میں سائیکل ریلی کا انعقاد+ تصاویر

    پاکستان کے عوام فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں، اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے۔فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے۔

    بھکمری، افلاس و غربت اور ہماری قومی و مذہبی ذمہ داری

    بھکمری، افلاس و غربت اور ہماری قومی و مذہبی ذمہ داری

    اگر یہ غلط ہے اور ہمیں اس بات پر افسوس ہے تو ہم سب کو اس سلسلہ سے چارہ جوئی کرنے کی ضرورت ہے سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہماری ایک تو قومی و ملکی ذمہ داری ہے دوسرے ہماری دینی ذمہ داری بھی ہے ہمارا دین ہم سے مطالبہ کرتا ہے کہ انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے اس ملک کے عوام کے لئے فکر مند ہوں جس کے ہم باشندے ہیں ، لہذا ہم سبھی اس مسئلہ کو لیکر سوچیں غور کریں اور راہ حل کو تلاش کریں امید کہ ایک دن یہ غربت کا منحوس دیو ہمارے ملک سے باہر نکل جائے گا اور ہندوستانی عوام اس طرح سے عزت کے ساتھ جئیں گے جو ان کا حق ہے ۔

    جمہوریت میں ریاست اور راجہ کی تقدیس کا فلسفہ

    جمہوریت میں ریاست اور راجہ کی تقدیس کا فلسفہ

    مسلمانوں کا نظریۂ حکومت ویدوں اور پرانوں کے نظریۂ سلطنت سے الگ نہیں تھا ۔مسلمان بادشاہوں نے بھی مذہب کا اسی طرح سوئے استفادہ کیا جس طرح ہندوراجائوں نے کیا ۔ان کے درباروں میں موجود سیاست مدار اور علماء بادشاہ کی مرضی کے مطابق قوانین وضع کرتے اور اس کی شخصیت کو مقدس بناکر پیش کیا جاتا تھا ۔عوام کو اس کے ظلم و ستم پر مذہبی نقطۂ نگاہ سے قانع بنایاجاتا تھا اور عدل الہی کی دہائی دے کر اس کے غیر عادلانہ نظام پر صبر کی تلقین کی جاتی تھی

    اوپر جاؤ