وہ انسان جو اپنی شناخت کھو بیٹھتا ہے بالکل ایسا ہی ہے جس نے اپنے پورے سرمایے کو لٹا دیا ہو وہ کسی سے بھی ضمیر کا سودا کرنے کو تیار ہو جاتا ہے کیونکہ اسے پتہ ہی نہیں وہ کیا ہے اور اسکا وجود کس لئے ہے وہ کہاں سے آیا ہے کہاں جانا ہے مقصد حیات کیا ہے بلکہ وہ تو اپنے وجود کی بھول بھلیوں میں خود کو بھٹکتا پا کر لذت محسوس کرتا ہے ۔
شیعہ جامع مسجد دہلی کے امام جمعہ اور مجلس علمائے ہند کے نائب صدر مولانا محسن تقوی نے کہاکہ فلسطین کا مسئلہ نہایت سنگین مسئلہ ہے ۔اس ایک مسئلہ کی وجہ سے ہم ان گنت مسائل سے دوچار ہیں اس لیے اس کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
اذان کے لئے تو واضح ہو گیا کہ اسلام کا حصہ ہے اور شریعت کا حکم ہے اب بات رہ جاتی ہے مائیک پر اذان دینے کی، تو ظاہر ہے اسکا تعلق دین سے نہیں ہے اسکا تعلق ہر ملک کی ثقافت و کلچر سے ہے ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہمارے یہاں دیگر مذاہب کے پروگراموں میں لاوڈ اسپیکر استعمال ہوتا ہے یا نہیں ؟
الحمد للہ اس ماہ مبارک رمضان میں اب تک ہم نے بڑے صبر وتحمل سے کام لیا جیسا کہ ہم نے اب تک کیا آگے بھی ہمیں اسی طرح سوجھ سمجھ کے چلنا ہوگا جو حالات ہمارے سامنے بنائے جا رہے ہیں وہ اس جال کی طرح ہیں جس میں شکاری دانہ ڈال کر انتظار کرتا ہے ہمیں بھی یہ سوچ کر چلنا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو ہم تھوڑے سے ذاتی فائدے کی خاطر کوئی ایسا قدم اٹھا لیں کہ پھڑپھڑاتے رہ جائیں اور جال میں پھنس جائیں، ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر کچھ باتوں کی ہماری توجہ ضروری ہے ۔
مسلمانوں پر ہونے والے ان ہمہ جہتی حملوں میں ہمیشہ کی طرح بالی ووڈ بھی پیش پیش رہا اور اب ’’کشمیر فائلز‘‘ بنا ڈالی جو بھارت میں اسلاموفوبیا کی واضح دلیل ہے۔
شاید سوال ہو کہ انکے غیر قانونی کاموں کے باوجود قانونی مراکز انکے خلاف کوئی ایکشن کیوں نہیں لیتے ،تو اسکا جواب یہ ہے کہ جب انہیں اپنے کاموں میں کوئی قانونی مشکل نظر آتی ہے اور وہ قانون کے شکنجے میں خود کو گھرا دیکھتے ہیں تو بڑی بڑی رشوتیں دے کر نہ صرف یہ پلیس سے جان چھڑاتے ہیں بلکہ دیہاتوں کی پوری پوری پنچایت اور پورے دیہات کو بھی خاموش کر دیتے ہیں۔
موجودہ صورتحال یہ ہے کہ مسلمان نفسیاتی طور پر شکست و ریخت کا شکار ہے ۔اس کے پاس رہنمائی کے لیے کوئی قائد موجود نہیں ہے ۔جو علاقائی سطح پر قیادت کا دعویٰ ٹھونک رہے ہیں ان میں ایثار کا جذبہ نہیں ہے
’سیکریٹ سپر اسٹار‘ جیسی فلمیں نوجوان نسل کی ذہن سازی کا کام کرتی ہیں ۔اس فلم میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی تھی کہ حجاب دقیانوسی سوچ کا آئینہ دار ہے جو عورت کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔
اس فیلم میں تاریخی حقائق کو منحرف کرکے' اسلام دشمنی اور سیاسی مفادات کے تحت مسلمانوں کو دہشت گرد بتایا گیا ہے- جب کہ اسلام اور حقیقی مسلمانوں نے ہمیشہ امن و آشتی کا پیغام دیا ہے-