شاید ایسا اس لئے ہے کہ گاندھی جی کا چشمہ کسی میوزیم میں پڑا دھول کھا رہا ہے اور لوگ سرمایہ داری کا چشمہ لگا کر ملک چلا رہے ہیں جسکی وجہ سے غریب و مزدور انہیں دکھ ہی نہیں رہے ہیں ہر طرف سرمایہ دار ہی نظر آ رہے ہیں
ہندوستان کے جیوپولیٹکس کے پیش نظر، اسرائیل دیگر غیر اسلامی ممالک کے ساتھ رابطہ جوڑنے کے لیے ہندوستان کو رابطہ پل کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔ علاوہ از ایں، وہ بحر ہند کو بھی اپنے بحری بیڑوں اور آبدوز کشتیوں کے لیے استعمال میں لا سکتا ہے۔
مسلمانوں نے جتنی سیکولر کہے جانے والی پارٹیوں پر بھروسہ کیا اس کے نتائج کیا ہوئے ؟ دہلی میں پہلی بار کیجریوال کو اقتدار کی کرسی تک پہونچانے میں مسلمانوں نے اہم کردار ادا کیا ،مگر کیجریوال بھی زعفرانی سیاست کا ایک مہرہ ثابت ہوئے۔ دہلی فسادات کے موقع پر عام آدمی پارٹی کی دوغلی سیاست نے کیجریوال کے چہرہ پر پڑی ہوئی سیکولرازم کی نقاب کو الٹ دیا۔
ملک میں جس طرح سے ہردن فرقہ وارانہ عداوتیں بڑھتی ہی جا رہی ہیں، اس سے اس بات کا اندیشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ عنقریب کہیں ایسا نہ ہو کہ ہندوستان میں ایک بار پھر گجرات کی تاریخ کو دہرا دیا جائے ایک بار پھر حیوانیت قہقے لگاتی نظر آئے، انسانیت ایک بار پھر سسکیاں لیتی نظر آئے۔
ہری دوار اور رائے پور دھرم سنسد میں بابائے قوم مہاتما گاندھی اور ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے خلاف بھی تقریریں کی گئیں ۔یتی نر سنگھا نند سرسوتی اور اس کے نظریاتی حامیوں نے تو مہاتما گاندھی جی کو ملک دشمن تک قرار دیدیا۔انہوں نے ناتھو رام گوڈسے کو وطن پرست اور سچا ہندو بتاتے ہوئے گاندھی جی کے قتل پر اسے خراج عقیدت پیش کیا۔
بھارت میں سالانہ دس لاکھ افراد علاج و معالجے کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور اس ملک کی آدھی سے بھی زیادہ آبادی (ستر کروڑ انسانوں) کو سپیشلسٹ ڈاکٹر تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
ناخواندہ ہندوستانیوں کو کلینیکی تجربات سے متعلق رضامندی فارم کے مندرجات سے آگاہ نہیں کیا جاتا / بیرون ملکی طبی تحقیقات کی نگرانی میں امریکی محکمہ خوراک وادویات کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے/ امریکی کمپنیاں بھارتی ڈاکٹروں کو بڑی رقوم بطور رشوت دیتی ہیں اور اپنی دولت بڑھانے کے لئے غریب ہندوستانی عوام کا استحصال کرتی ہیں۔
ہندو مہاسبھا کی جنرل سکریٹری سادھوی اناپورنا عرف پوجا شکون پانڈے نے مسلمانوں کے اجتماعی قتل کی کال دی اور کہا: "ہتھیاروں کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں ہے؛ اگر تم ان کی آبادی کو ختم کرنا چاہتے ہو تو انہیں قتل کر ڈالو؛ مارنے کے لئے تیار ہو جاؤ اور جیل جانے کے لئے تیار رہو۔ یہاں تک کہ اگر ہم میں سے 100 (ہندو) بھی ان (مسلمانوں) میں سے 20 لاکھ افراد کو مارنے کی تیاری کریں تو یہ بھی ہماری بڑی فتح ہوگی"۔
بھارتی پولیس نے انتہاپسند ہندوتوا رہنماؤں کے اس اجتماع کی تحقیقات شروع کردی ہیں جس میں مسلمان اقلیت کے قتل عام کی ہدایات کی گئی تھیں۔