اس وقت فلسطینی بچے بموں، گولوں اور میزائيلوں کے علاوہ بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں۔ اپنے عزیزوں، جوانوں اور ماں باپ کو کھونے والے غم رسیدہ گھرانوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔ اس انسانی المیے کے سامنے کسے کھڑا ہونا چاہیے؟
کیا اسلامی جمہوریہ ایران کا باقی رہنا، باوجود اس کے کہ دنیا کی تمام بڑی اور چھوٹی طاقتیں کئی دہائیوں سے اسے مٹانے کی کوشش کر رہی ہیں، خود ایک "معجزہ" نہیں؟ شک نہیں کہ یہ معجزے جیسا" نہیں... بلکہ خود ایک معجزہ ہے۔
فاران: الحمدللہ! ایران کے انقلاب اسلامی کو قائم ہوئے 46 سال ہوچکے ہیں۔ یہ انقلاب ایک شخص یا ایک دن کی جدوجہد نہیں، دہائیوں پر محیط زمانہ گذرا اور لاکھوں افراد نے اپنی جانوں کی قربانیاں دیں، تب جا کر ایران پہلا ملک بنا، جس نے صدیوں سے قائم بادشاہت کا بت پاش پاش کر […]
مختصر یہ کہ حج ایسی عبادت ہے جو معاشرے کے تعطل کو ختم کرکے اسے حرکت اور آگے بڑھنے کی راہ پر گامزن کرنے کا ذریعہ ہے۔ امید ہے کہ ہم فلسفہ حج کو سمجھتے ہوئے اس عبادت کو اسطرح انجام دیں گے جیسا اسکا حق ہے
شیعہ-سنی اختلافات کو ہوا دینا، فرعی و جزئی مسائل کو اصولی و کلی مسئلہ بنا کر پیش کرنا اور انتہا پسند گروہوں کو پال پوس کر بڑا کرنا اور بوقت ضرورت اس سے فائدہ اٹھانا جیسا کہ شام میں ہوا
کتنے عجیب خشک فکر اور کوڑھ مغز لوگ تھے جنہوں نے ان عظیم شخصیتوں کے مزارات مقدسہ کو زمیں بوس کر دیا جن سے کسی ایک مسلک و مذہب نے نہیں بلکہ بشریت نے استفادہ کیا اور آج تک کر رہی ہے۔
مدینہ منورہ سے متصل ایک سرزمین اپنے دفینوں سمیت مسلسل بے سروسامانی کا شکار ہے وطن میں ہوکر بھی بے وطن ہے گھر میں ہوکر بھی غریب الدیار ہے شرافت وعظمت وبلندی رکھنے کے باوجود ایک صدی سے بے قیمت وبےحثیت ہے آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ایسا کیوں ہے ؟
ایک بار پھر ہم ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ میں ایک ساتھ جمع ہو کر قدس کے لئیے آواز بلند کرنے کے لئیے آمادہ ہیں ۔
عوامی ثقافت کے شعبہ فارس نیوز ایجنسی تاریخ کے گزرگاہ میں کچھ نام ایسے چمکتے ہیں جو زمانے کی تاریکیوں کو مٹا دیتے ہیں۔ ان ہی بے مثال ناموں میں سے ایک حضرت خدیجہ (سلام اللہ علیہا) کا نام ہے