امروز مجلس شهادت بی بی زهرا (س) برگزار می شود. اعمال ما باید شبیه اعمال بی بی زهرا (س) باشد، سپس در غم او گریه کنیم، اولین چیزی که به بی بی شباهت داشتہ باشیم این است که ما درد فاطمی در دل داشتہ باشیم۔
بی بی زہرا(س) کا ھم و غم کیا ہے وہ اس خطبے کے ذریعے معلوم کیا جا سکتا ہے۔ یہ عام اور معمولی حالات میں بیان کیا گیا خطبہ نہیں ہے۔ بلکہ بہت ہی غیرمعمولی حالات میں یہ خطبہ بیان ہوا ہے۔
فقالت فاطمۃ الزہرا سیدۃ نساء العالمین علیہا السلام فَجَعَلَ اللهُ الإيمانَ تَطْهيراً لَكُمْ مِنَ الشِّرْكِ، وَالصَّلاةَ تَنْزِيهاً لَكُمْ عَنِ الكِبْرِ، والزَّكاةَ تَزْكِيَةً لِلنَّفْسِ وَنَماءً في الرِّزْق، والصِّيامَ تَثْبيتاً للإِخْلاصِ، والحَجَّ تَشْييداً لِلدّينِ، وَالعَدْلَ تَنْسيقاً لِلْقُلوبِ، وَطاعَتَنا نِظاماً لِلْمِلَّةِ، وَإمامَتَنا أماناً مِنَ الْفُرْقَةِ، وَالْجِهادَ عِزاً لِلإْسْلامِ، وَالصَّبْرَ مَعُونَةً عَلَى اسْتِيجابِ الأْجْرِ، وَالأْمْرَ بِالْمَعْرُوفِ مَصْلَحَةً لِلْعامَّةِ، وَبِرَّ […]
اس خطبہ فدکیہ سے متعلق ہماری گزشتہ تقاریر میں ایمان، نماز، زکات اور صیام کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور بی بی دوعالم کی طرف سے بیان کیا گیا ان چیزوں کا فلسفہ گزارش کیا گیا۔ آج جو ہماری گفتگو ہے وہ حج کے موضوع سے شروع ہو گی والحَجَّ تَشْييداً لِلدّينِ، حج کو اللہ تعالیٰ نے کیوں واجب کیا؟
فاران: امام حسن مجتبیٰ (علیہ السلام) نے صلح و مصالحت کا راستہ کیوں اپنایا اور امام حسین (علیہ السلام) نے جنگ اور قتال کا راستہ کیوں اختیار کیا؟ ان دو معصوم اماموں کے عصری تقاضوں میں فرق کیا تھا؟ جواب: شک نہیں ہے کہ امام حسن (علیہ السلام) کے زمانے کے تقاضے امام حسین (علیہ […]
رہبر انقلاب اسلامی نے امام رضا علیہ السلام کے سلسلہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کو ایک مستحسن عمل قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ’’ اس طرح کے پروگرام ہوتے رہنا چاہیے اسلئے کہ ہم ائمہ علیہم السلام کی معرفت کے سلسلے میں کمزوریوں اور خامیوں میں مبتلا ہیں‘‘
مولائے کائنات کے کلام کا مفہوم یہ ہے کہ "ہم توحید اور نبوت میں آپس میں کوئی اختلاف نہیں رکھتے جبکہ تم (یہودی) تو توحید میں ہی شک و تذبذب کا شکار ہوئے اور اپنے پیغمبر سے بھی مخالفت کی، یعنی نبوت پر بھی تمہارا کوئی یقین نہیں تھا اور ہمارے ہاں کے اختلاف اور تمہارے درمیان کے اختلاف میں بعد المشرقین ہے
شہید قاسم سلیمانی نے اپنے نام کا حق ادا کیا اور خود کو ٹکڑوں میں بکھیر کر امام عصر (عج) کو سنبھال لیا۔ بلاشبہ آج ہر دل میں موجود سردار سلیمانی کی محبت جناب زہراء سلام اللہ علیہا کی ہی دعا ہے۔ شہید کی زندگی کا ہر پہلو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ آپ حقیقی عاشق خدا و رسول تھے۔
اسلام میں ہرگز شیعہ اور سنی کے درمیان تفرقہ نہیں پایا جاتا۔ شیعہ اور سنی کے درمیان تفرقہ نہیں ہونا چاہیئے۔ ہمیں وحدت کلمہ کو برقرار رکھنا چاہیئے۔ ہمارے ائمہ اطہار (ع) نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہم آپس میں متحد رہیں اور باہمی اتحاد کی حفاظت کریں۔ جو بھی اس اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے، وہ یا تو جاہل ہے یا خاص اہداف کا حامل ہے۔