کل 5095 آج 0
  • مطابق با: Saturday - 21 - June - 2025
  • بایگانی‌های اسلامی مناسبتیں - صفحه 9 از 20 - فاران

    کربلا اور اسکی انقلاب آفرینیاں

    کربلا اور اسکی انقلاب آفرینیاں

    آج ہماری ایک بڑی مشکل یہ ہوگئی ہے کہ ہمارے درمیان ایسے ضمیر فروش لوگ گھس آئے ہیں جو نہ فکر حسینیت سے آشنا ہیں نہ ہی انہیں کربلا کی آفاقیت کا علم ہے اور نہ امام حسین ع کی قربانیوں کی عظمت کو وہ سمجھتے ہیں۔

    کربلا حادثہ نہیں احیائے انسانیت اور تحفظ دین ہے

    کربلا حادثہ نہیں احیائے انسانیت اور تحفظ دین ہے

    پس وقت کا تقاضا ہے کہ امت مسلمہ کربلا کے ایک ایک کردار کو اپنا رول ماڈل بنائیں ۔عزاداری کے ساتھ ساتھ ان کی سیرت کو بھی اپنائیں تاکہ آج جوعالمی طاغوت کے ساتھ جگہ جگہ پر معرکے بپا ہیں ان کو بآسانی سے سر کرلیا جائے۔جب تک کربلا کے جانبازوں کے کردار ،افکار اور نظریات کو ہم اپنے معاشرے میں نافذ نہیں کریں گے تب تک کربلا کے اصل ہدف اور مقصد کو حاصل نہیں کیا جاسکتا۔

    حسین آئے اس لئے کہ کہیں آفتاب پرست قبلہ نما نہ بن بیٹھیں

    حسین آئے اس لئے کہ کہیں آفتاب پرست قبلہ نما نہ بن بیٹھیں

    حسین (علیہ السلام) نے آسان راستہ منتخب نہیں کیا، بلکہ مشکل ترین راستہ انتخاب کیا، اپنے لئے نہیں بلکہ آزادی، انسان کی شرافت و حقیقت، انسان ہونے، انسان رہنے اور انسان کی صورت میں ہی جانے کے لئے۔

    این این ہانی ابن عروہ
    جانثاران حسین علیہ السلام۔ ۱

    این این ہانی ابن عروہ

    جب لوگ اپنے ایمان کی بولی لگا رہے تھے تو یہ عاشق حسین آواز دے رہا تھا عشق حسین نے مجھے اتنی طاقت دے دی ہے کہ جس ظالم سے پورا کوفہ تھر تھر کانپ رہا ہے میں اسکے سامنے اسکے اشارے پر ایک پیر بھی اٹھا کر رکھنے کو تیار نہیں ہوں ، جہاں ہوں حسینت کے ساتھ ہوں اور ڈٹا رہوں گا میرا نام میرا اعتبار میری خاندانی وجاہت سب حسین پر قربان ۔

    حسینؑ، شہید انسانی

    حسینؑ، شہید انسانی

    حقیقت یہ ہے کہ یزید کو نماز روزہ اور حج سے کوئی مسئلہ نہیں تھا بلکہ اُسے اس نظام سے مسئلہ تھا، جو رسول لے کر آئے تھے اور نظامِ رسالت بنیادی طور پر ان اصولوں پر مشتمل تھا، جس کی اساس تہذیب پرستی اور افضلیت بشر تھی۔

    ایام عزا کے فانوس میں توحیدی تصور حیات کی شمع جلانے کی ضرورت

    ایام عزا کے فانوس میں توحیدی تصور حیات کی شمع جلانے کی ضرورت

    امام حسین علیہ السلام کو صرف اپنی فکر نہ تھی بلکہ سماج و معاشرے کی تڑپ آپکے دل میں تھی آ پ دیکھ رہے تھے توحیدی راستے سے ہٹ جانے والا یہ سماج کس قدر پستی کی طرف جا رہا ہے لہذا آپ نے دوبارہ اسے اپنی منزل پر لانے کے لئے قیام فرمایا یہ عزاداری اسی قیام کربلا کا تسلسل ہے ہم سب کے لئے لازم ہے کہ اسے بھرپور انداز میں زور و شور کے ساتھ منائیں اور کوشش کریں کہ اس کے سایے میں توحیدی تصور حیات واضح ہو سکے انشا ء اللہ۔

    ماہ ذی الحجہ کا آخری عشرہ اور عید مباہلہ کے تعلیمات

    ماہ ذی الحجہ کا آخری عشرہ اور عید مباہلہ کے تعلیمات

    آج اگر یہ کہا جائے کہ مباہلہ سے ہم نے کیا حاصل کیا تو مباہلہ کا ایک اہم درس یہی ہے کہ ہم سجھ لیں کل اگر پیغام نبی رحمت ص میں سچائی نہ ہوتی صرف زبانی دعوے ہوتے تو کبھی اپنی زبانی نصارائے نجران کبھی اپنی شکست کا اعلان نہ کرتے ، اگر پیغام توحید کو محض تلوار کے بل پر پھیلانے کی کوشش کی گئی ہوتی تو ہرگز مباہلہ میں کردار کی لازوال فتح نہ ہوتی

    ایک دن یہ پوری دنیا کا نعرہ ہوگا، علی (علیہ السلام)

    ایک دن یہ پوری دنیا کا نعرہ ہوگا، علی (علیہ السلام)

    ایڈیٹر انچیف روزنامہ کیہان حسین شریعتمداری نے لکھا: امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّہ) فرمایا کرتے تھے: "غدیر اُس زمانے تک محدود نہیں ہے، غدیر کو تمام زمانوں میں ہونا چاہئے، اور جو روش حضرت امیر (علیہ السلام) نے اپنی حکومت میں اپنائی ہے، اسے اقوام اور حکام کی روش ہونا چاہئے"۔

    عید غدیر پیغام اور تقاضے

    عید غدیر پیغام اور تقاضے

    عید غدیر کا جو حقیقی پیغام تھا یعنی کہ اپنے امام سے عہد کرنا، ولایت کو دل سے نہ صرف قبول کرنا بلکہ اس کو زندہ کرنا تھا۔ اس کا مبلغ بننا تھا۔ لیکن افسوس ہم نے غدیر کو زیادہ تر نعرے بازی، لذیذ کھانوں، نئے لباس تک محدود کیا ۔بلکہ اب تو یہ چیزیں بھی دن بہ دن متروک ہوتی جارہی ہے۔ جن لوگوں نے ولایت کی نعمت کی قدر کی وہ آج بھی سر بلند ہے ۔

    اوپر جاؤ