بے شک تمام تر مظالم اور جنگیں ـ جو روئے زمین پر نسلوں کے قتل اور حرث کی نابودی کا سبب بنتی آئی ہیں اور بن رہی ہیں ـ اسی اختلاف کی بنا پر ہیں اور اگر یہودی اور عیسائی حق کی پیروی کرتے اور محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ و آلہ) پر ایمان لاتے تو وہ خود بھی فلاح یافتہ ہوتے اور دنیا میں بھی صلح و رحمت کا بول بالا ہوتا۔
یہودی اور عیسائی علما اسحاقؑ کو ابراہیمؑ کی قربانی کے طور پر متعارف کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔
یورپ کے مقامی بادشاہ اور حکمران یہودیوں کی سودخوری کو اپنی درآمدوں کا اصلی ذریعہ سمجھتے تھے اور کھلے عام یا خفیہ طور پر وہ یہودیوں کے اس کام کو میدان دیتے تھے۔ جرمنی کے ایک حکمران کے بقول یہودی، بادشاہوں کے خزانے ہوتے تھے۔
یہ قوم ہے، اور اس قوم کے لئے توریت کو نازل ہونا ہے اور انہیں شریعت کا مالک بننا ہے، اور انہیں اس پر عمل کرنا ہے، اور اپنی فردی اور سماجی دنیا اور دنیاوی اور اخروی اعتقادات کو اس کتاب اور اس شریعت کی کسوٹی پر پرکھنا ہے۔
مطلب یہ نہیں ہے کہ توریت کو مضبوطی سے تھام لو، اور اسے اپنے سے چپکا کے رکھو اور اسے چوم لو، بلکہ مطلب یہ ہے کہ اسے سیکھ لو، یاد رکھو اور اس پر عمل کرو۔ یہ سب کرو گے تو تمہارے لئے ایک ماحول پیدا ہوگا کہ تم تقوی اختیار کر سکو اور صحیح راستے پر گامزن رہو اور نجات حاصل کرو اور سعادت حاصل کرو۔
داستان سن کر یہودی عالم نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ جو کچھ آپ نے کہا وہ بالکل صحیح ہے، اور آپ اپنے پیغمبر کی جانشینی کی زیادہ اہلیت رکھتے ہیں۔
دنیت (شہریت) اور انسانی تمدن و تہذیب انسانی زندگی کی خصوصیات میں سے ای ہے۔ شہریت کا لازمہ ـ جو کہ انسانوں کے مادی، روحانی اور اخلاقی نشو و نما کا سبب ہے ـ ایک مرکوز طاقت اور مرکوز انتظام (Centralized power & centralized management) ہے۔ بنی اسرائیل نے اس ضرورت کو محسوس کر لیا تھا چنانچہ اپنے پیغمبر کے پاس گئے اور کہا: ہمارے لئے ایک سپہ سالار متعین کیجئے، وہی جس کی بات حرفِ آخر ہو، اور وہی حکم دے اور ہم عمل کریں۔
جو کچھ شیطان پرستانہ فرقوں کے بارے میں ذکر ہؤا، ان کا پرچار مغرب میں بھی اور مشرق کے مغرب نواز ممالک (جنوبی کوریا اور جاپان) میں ـ پورنوگرافی ہی صورت میں ہی نہیں بلکہ سینماؤں میں دکھائی جانے والی فلموں کی صورت میں، ـ ہو رہا ہے، جن کے بعض نمونوں کی طرف اشارہ کیا گیا۔ وہ مختلف النوع گناہ اور جرائم ـ جو مغربی معاشروں میں مقدس بن رہے ہیں، اور مغربی معاشروں کے آداب و رسوم بن گئے ہیں اور آج جو ان کبائر کی مخالفت کرے وہ سزا کا مستحق ٹہرتا ہے، ان کی جڑیں تھیلیما سمیت شیطان پرستی کے فرقوں کے افکار میں پیوست ہیں۔ گوکہ جنسی جادو صرف تھیلیما کے لئے مختص نہیں ہے بلکہ وکا (Wicca) نامی فرقے میں رائج ہے۔
سنہ 2016ع میں سویٹز رلینڈ میں دنیا کی سب سے لمبی سرنگ کے افتتاح کے موقع پر، یورپی سربراہان کی موجودگی میں، ایک عجیب و غریب افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ یہ تقریب بے شمار شیطانی - ماسونی علامتوں سے بھرپور تھی۔ تقریب کے حصے میں "ابراہیمی ادیان و مذاہب کی موت" کا اعلان کیا گیا۔ نیز بافومیٹ (Baphomet) سمیت مختلف قسم کے شیطانی موجودات کی نمائش دکھائی گئی۔