سید حسن نصراللہ نے غاصب صہیونی رژیم کی جانب سے لبنان کی سمندری حدود سے گیس نکالنے کو لبنان کی خودمختاری کے خلاف قرار دیا اور خبردار کیا کہ وہ اس کے مقابلے میں خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
انسانی حقوق کے گروپوں نے ایسی دستاویزات حاصل کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی اتحاد نے یمن پر حملہ کرنے کے لیے فرانس سے بڑی مقدار میں فوجی امداد حاصل کی تھی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اب تک ان تمام جارحانہ اقدامات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور بہت سے مقامات پر دشمن کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ایران نے شدید اقتصادی پابندیوں کے باوجود میزائل ٹیکنالوجی اور جوہری ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بہت تیزی سے ترقی کی ہے اور چند عشروں میں ان شعبوں میں خطے کا ترقی یافتہ ملک بن چکا ہے۔
المیادین کی رپورٹ میں مزید اس بات کو بیان کیا گیا ہے کہ سلام کمانڈر ، ایک ایسا ترانہ ہے جو آج ہر ایرانی گھر میں سنا جا رہا ہے جس کا ایک خاص ثقافتی پیغام ہے نورانی کلمات اور موثر آہنگ و انداز کے ساتھ یہ ایک ایسا ترانہ ہے جو معاشرے کے دل کی دھڑکن بن گیا ہے حتی ایران کی سرحدوں سے عبور کر کے یہ بعض عربی اور افریقی ممالک تک بھی پہنچ گیا ہے .
اس صورتحال میں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ جلد طے پانے کا امکان اس لیے بھی پیدا ہوگیا ہے کہ اگلے ماہ مشرق وسطیٰ کے دورے میں امریکی صدر جوبائیڈن سعودی عرب بھی جائیں گے اور ممکنہ طور پر اس اہم معاملے پر بات چیت کریں گے۔
غاصب صہیونی رژیم کی نظر میں شام کی مطلوبہ صورتحال یہ ہے کہ وہاں دہشت گردی کا بازار گرم رہے اور حکومت مسلسل بحرانوں کا شکار رہتے ہوئے عدم استحکام سے دوچار رہے۔
عالم اسلام کے دشمن اور مسلمانوں کے قبلۂ اول کے غاصب اسرائیلی دشمن نے بہت بڑی جہالت کا ارتکاب کیا ہے اور اتفاق سے، یہ دہشت گردانہ کارروائی شام میں ایرانی افسروں کی مشاورتی تعیناتی کے آغاز میں ان کی نسبتاً کامیاب نفسیاتی کارروائیوں کو بھی بے اثر کر دیتی ہے۔
حزب اللہ کو دیوار سے لگانے کے لٸے اس بار اندرونی و بیرونی دشمن باہمی گٹھ جوڑ سے مسلسل جدوجہد کرتے رہے جن میں عوامی پروپیگنڈہ اور ڈالر کے تھیلوں کا بڑا کردار رہا۔
ہم یہودیوں سمیت ہر مذہب کے ماننے والوں کے احترام کے قائل ہیں اور ہر ایک کو اس کے مقدس مقامات پر رسائی دینے کے حق میں ہیں، مگر جو شخص امریکی شہریت بھی رکھتا ہو اور پھر بھی پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل جانے پر بضد ہو تو اس کا مقصد کچھ اور ہی لگتا ہے؟