ایک بحرینی عالم دین نے کہا کہ امریکہ زیادہ تر عرب حکمرانوں کا آقا ہے لیکن یمن کے مظلوم عوام نے امریکی، یورپی، عبرانی اور سعودی-نہیانی اتحاد کے دانت کھٹے کرکے استکبار کا دبدبہ خاک میں ملا دیا ہے۔
اسلامی انقلاب کی فتح کے چالیس سال بعد بھی، آج ایران ہی وہ واحد ملک ہے جو فلسطینی قوم اور مقاومت کے تمام دھڑوں کو ہتھیاروں اور عسکری اور مالی امداد اور مختلف قسم کے ضروری وسائل اور تربیتی سہولیات فراہم کرتا ہے۔
ڈاکٹر شجرہ نے یمن کی نازک صورت حال اور اشیائے خورد و نوش کے فقدان پر تنقید کرتے ہوئے کہا: یہ لوگ اپنے پورے بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے باوجود، ضروری سہولیات کے بغیر، جمے ہوئے ہیں اور مستکبرین کے آگے ہتھیار نہیں ڈالتے اور سر تسلم خم نہیں کرتے۔
لبنانی اہل سنت کے عالم دین نے یمنی قوم کو خطے میں "حقیقی اسلام کا پرچم" قرار دیا اور کہا: اس قوم نے طویل عرصے سے اسی طرح کا کردار ادا کیا ہے؛ اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں اسلام کی جڑیں یمن سے ہیں اور لسان عرب کی جڑیں بھی یمن میں پیوست ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے امارات سے مطالبہ کیا کہ یمن کی سرزمین سے نکل جائے قائد حریت نے متحدہ امارات کو متنبہ کرتے ہوئے نصیحت کی " اس مسئلہ کا حل بہت ہی آسان ہے اور وہ یہ ہے کہ میدان جنگ سے نکل جاو اور اس جنگ میں مداخلت نہ کرو۔
شیخ ابراہیم زکزکی نے سب کو یمن پر حملے سے مغربی ممالک کے اصل مقصد پرغور و فکر کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا: کیا اس معزول صدر کا اس ملک میں کوئی نہیں ہے، کہ جارحین ممالک اس پر تو رحم کرتے ہیں لیکن اس کے اقرباء پر رحم نہیں کرتے؟ اس المیئے کے مقابلے میں عالمی خاموشی بے معنی ہے۔
سعودی بادشاہ کی متعینہ مجلس شوریٰ نے نام نہاد قانون میں ترمیم کرکے عبارت "لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ" سعودی پرچم سے ہٹانے اور قومی ترانہ تبدیل کرنے کے بل کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا! صارفین کا شدید رد عمل!
یمن کی قومی نجات حکومت کی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ ابوظہبی ہوش کے ناخن لے اور علاقے کے دوسرے ممالک کے مفادات کو تسلیم کرے اور علاقائی امن کے منصوبوں کو غنیمت سمجھے
لبنانی آرتھوڈوکس چرچ کے بشپ نے کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف لائق تحسین ہے / ہم صہیونیت کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں / میزائل قوت اور جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال ایران کا مسلمہ حق ہے۔