یقیناً اس نئے عالمی نظام میں صیہونی رژیم، اس کے مغربی حامیوں اور اس سے سازباز کرنے والے عرب حکمرانوں کی حقیقی ہار اور شکست ہو گی۔ یہ حقیقت ہر زمانے سے زیادہ واضح ہو چکی ہے۔
فاران: گذشتہ ہفتے اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم نے تمام بین الاقوامی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تہران میں نئے ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں مہمان کے طور پر آئے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر انہیں شہید کر دیا۔ اس افسوسناک واقعے […]
دودھ پلانے والی مائیں اپنے بچوں کو کافی دودھ نہیں دے سکتیں، جو بچوں کی نشوونما اور صحت کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔ دریں اثناء، اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی میں ایمبریوز کا سب سے بڑا زرخیزی کلینک تباہ کر دیا، جس میں مبینہ طور پر 3,000 ایمبریوز رکھے گئے تھے۔
امام خمینی ؒ کی فکر جہاں مزاحمتی تحریکوں کی طاقت کا باعث بن رہی ہے، وہاں عوامی بیداری میں بھی امام خمینی ؒ کی وہی فکر کارفرما ہے، جو انہوں نے ہمیشہ بیان کی اور اس پر عمل کیا۔ لہذا یہ کہنا درست ہے کہ امام خمینی ؒ ایک ایسی عظیم ہستی ہیں کہ جنہوں نے فلسطینی مزاحمت کو پیدا کیا، زندہ کیا اور جلا بخشی۔
ایسے وقت جب غاصب صیہونی رژیم بدستور مذاکرات میں واپسی کے دعوے کر رہی ہے اور گذشتہ روز عبری ذرائع ابلاغ بھی اس بات کا اعلان کر چکے ہیں کہ اسرائیل نے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق اپنی نئی تجاویز ثالثی کرنے والے ممالک مصر اور قطر کے سپرد کر دی ہیں۔
ایرانیوں اور عربوں کے درمیان تعلقات کے آغاز کا ایک نیا باب شروع ہوا ہے کیونکہ وہ خطے کے استحکام اور سلامتی کو مستحکم کرنے اور علاقائی معاملات کو تناؤ اور تنازعات میں دھکیلنے سے روکنا چاہتے ہیں۔
یوم القدس کے موقع پر اپنے ایک خطاب میں حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تہران نے امام خمینی رہ کے زمانے سے ہی فلسطین کاز کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعلان کیا جس وجہ سے ایران کو بہت زیادہ سازشوں اور دشمن کی جنگوں کا سامنا کرنا پڑا۔
"ولایت فقیہ یعنی ایران کا سیاسی نظام، نیابت امام ہے اور اپنی جگہ پر ویسے ہی اتھارٹی رکھتا ہے جیسی اتھارٹی امام سے منسوب کی جاتی ہے۔ روایتی تشیع اس کی اب بھی قائل نہیں ہیں۔ مکتب تشیع کیا ہے؟ کا جواب دینے والے اکثر علماء اور مراجع ولایت فقیہ کے قائل نہیں ہیں کیونکہ اس کے ذریعے سے وہ جانتے ہیں کہ ہمارا غیبت مہدی کا عقیدہ مذاق بن جائے گا اور ان کی نظر میں یہ غیبت مہدی کا ایک زاویے سے عملی انکار ہے۔
ہم سو رہے ہیں، ہمارے جذبے استعماری پروپیگنڈے سے ماند پڑ رہے ہیں، مگر اہل فلسطین کے دشمن انسانیت سے نکل چکے ہیں۔ اسرائیلی سیاستدانوں کو تو چھوڑیں، امریکی رکنِ کانگرس اینڈی اوگلز نے کہا ہے کہ غزہ میں تمام فلسطینیوں کو ہلاک کر دینا چاہیئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ امریکی کانگریس کے رکن کی یہ رائے ہے تو آپ اسرائیلی فیصلہ سازوں کے بارے میں بہتر سوچ سکتے ہیں کہ ان کی رائے کیا ہوگی۔؟