مغربی یمن کے الحدیدہ شہر کے الحواک ضلع میں امین مقبل کے رہائشی محلے پر امریکی فضائی حملے میں دو یمنی شہری شہید اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔
قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنی جامع جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے۔ جنگ بندی کے بعد دوبارہ فلسطینی نسل کشی کو آج 24 واں روز ہے۔ آج بدھ کو بھی قابض فوج نے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھتے ہوئے قتل عام کیا۔
اسرائیلی خبر رساں ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے سیٹلائٹس نے مصری فوج کی مشتبہ نقل و حرکت اور مقبوضہ فلسطین کے ساتھ سرحدی علاقوں میں بھاری ساز و سامان کی منتقلی کی نگرانی کی ہے، گویا قاہرہ فوجی آپریشن کی تیاری کر رہا ہے۔
اسرائیلی اخبار معاریف نے تسلیم کیا کہ غزہ میں فوجی آپریشن کے انتظام کے حوالے سے حکومت کے سیکورٹی اداروں کے اندر سخت تنقید کی جاتی ہے۔
غزہ کی پٹی میں طبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ "علاقے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 50,810 تک پہنچ گئی ہے، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
منگل کی صبح صیہونی حکومت نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر حملے دوبارہ شروع کرتے ہوئے محصور پٹی کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچوں، خواتین اور بے گھر افراد سمیت متعدد شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
صیہونی حکومت کے جرائم کے مقابلے میں دمشق کے نئے حکمرانوں کی بے عملی کی روشنی میں دارالحکومت کے سب سے بڑے بازار میں شامی باشندوں نے صہیونی حکومت کے خلاف جہاد کا اعلان کرنے کا نعرہ لگایا۔
کل 5 اپریل فلسطینی بچوں کا دن تھا جس کی منظوری 1995 میں فلسطینی اتھارٹی کے سابق صدر یاسر عرفات نے دی تھی۔
خبر رساں اداروں کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے بڑے پیمانے پر حملے کے نتیجے میں 46 فلسطینی شہید ہوئے۔