نئے اعدادوشمار کے مطابق حالیہ دنوں میں ملک کے مغربی علاقوں میں شام میں حکومت کرنے والے باغیوں سے وابستہ فورسز کے ہاتھوں کم از کم 830 علوی شہری شہید ہو چکے ہیں۔
ایک اسرائیلی وفد پیر کو قطر کا دورہ کرنے والا ہے، جب کہ امریکہ نے ثالث کے طور پر کام کرتے ہوئے ایک تجویز پیش کی ہے جو نیتن یاہو کے مطالبات کو مکمل طور پر پورا کرتی ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے الجولانی باغیوں کے حملوں میں 400 سے زائد شہریوں کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ان عناصر نے مغربی شام میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
اسرائیلی سیاسی رہنماؤں کے اس دعوے کے برعکس کہ غزہ میں جنگ کا امکان ہے، ایک صیہونی جنرل نے اعتراف کیا کہ حکومت کی فوج کو یہ جنگ جیتنے کا کوئی امکان نہیں ہوگا۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں اپنے اجلاس کے اختتام پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی شدید مذمت کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے جدہ اجلاس میں کہا: "صیہونی حکومت کو اپنے جرائم کو روکنے پر مجبور کرنے کے لیے، اسرائیل پر اجتماعی پابندیاں عائد کی جانی چاہئیں، اور تمام کمپنیاں اور ادارے جو براہ راست یا بالواسطہ طور پر صہیونی ریاست اور اس کے جرائم کی حمایت کرتے ہیں اور اس حکومت کے ساتھ لین دین کرتے ہیں، کو پابندیوں کا نشانہ بنایا جانا چاہیے اور ان کی سرگرمیوں کو روکنا چاہیے، جن میں کم از کم اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک شامل ہوں۔"
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں گولانی کی حکمرانی میں باغیوں کی جانب سے شامی علویوں کے خلاف کیے گئے متعدد جرائم کا انکشاف کیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) آج جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے صدر دفتر میں ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کرے گی جس میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے تسلسل اور فلسطینیوں کے الحاق اور جبری نقل مکانی کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔