صہیونی تجزیہ کاروں نے اسرائیلی جیل سروس کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کو متنازعہ لباس پہنانے کے اقدام کو الاقصیٰ طوفان میں شکست کی ذلت کی تلافی کرنے کی ایک "قابل رحم" کوشش قرار دیا۔
حزب اللہ سے وابستہ پارلیمانی دھڑے کے رکن نے کہا کہ صیہونی حکومت لبنان کے بعض علاقوں سے انخلاء کا ارادہ نہیں رکھتی اور اس نے ملک کے سرحدی علاقوں کو جھلسا کر راکھ میں تبدیل کر دیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر نے کہا کہ کمپلیکس میں صرف 20 ڈائیلاسز مشینیں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ گردے کے تقریباً 40 فیصد مریض جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ادلب میں اس گروہ کی حکمرانی کی تاریخ پر نظر ڈالنے سے واضح ہوتا ہے کہ یہ باغی جس لچکدار چہرے کے ساتھ خود کو پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ ان کی ماضی کی جابرانہ پالیسیوں سے نمایاں طور پر متصادم ہے۔
"القدس بریگیڈز" کے فوجی ترجمان نے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کے وحشیانہ سلوک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے قیدیوں کے ساتھ دشمن کے سلوک اور دشمن کے قیدیوں کے ساتھ ہمارے سلوک میں واضح فرق ہے۔
سلووینیا کی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ یا دیگر علاقوں سے فلسطینیوں کی کسی بھی جبری نقل مکانی بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔
حزب اللہ لبنان کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ "ہم اپنے ملک کو کسی بھی حالت میں امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھ میں نہیں رہنے دیں گے۔"
غزہ کی وزارت صحت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ 25 شہداء اور 12 زخمیوں کی لاشیں غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں منتقل کر دی گئی ہیں۔
حماس کے ایک عہدیدار نے آج (جمعہ کو) اعلان کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تمام قیدیوں کو رہا کرنے کی دھمکیوں کے باوجود تین نئے قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جن میں ایک امریکی اسرائیلی قیدی بھی شامل ہے۔