ایک قطری اخبار نے آج (جمعہ) مصری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ امریکی محکمہ دفاع مصر کے فوجی اداروں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ ملک کو فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی پر راضی ہونے پر مجبور کریں۔
یہ اعلامیہ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور 20 لاکھ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی تجویز کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
ایک کال میں تحریک حماس نے فلسطینی عوام، عرب اور اسلامی اقوام اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں سے فلسطینی عوام کو بے گھر کرنے کی امریکی صیہونی سازشوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے۔
شمالی کوریا کی حکومت نے امریکی صدر کے غزہ کے عوام کو بے گھر کرنے کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن بلیک میل کرنے والی حکومت ہے۔
صہیونی سیکورٹی کے ایک ذریعے نے جمعرات کی صبح بتایا کہ تل ابیب کا اندازہ ہے کہ معاہدے کے مطابق یرغمالیوں کو ہفتے کے روز رہا کر دیا جائے گا۔
جب غزہ پر غلبہ حاصل کرنے اور فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کرنے کے لیے امریکی دباؤ میں شدت آتی جا رہی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے حماس کو سائیڈ لائن کرنے کا مطالبہ کیا۔
فرانسیسی صدر نے بدھ کی صبح کہا کہ غزہ کے مسئلے پر نقل مکانی یا بے دخلی جیسے موضوعات پر فکر نہیں کرنا چاہیے اور اس سے لوگوں کی توہین نہیں ہونی چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان نے بدھ کی صبح کہا کہ غزہ کی پٹی کے مکینوں کی جبری بے گھری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو غزہ کی پٹی کو پہنچنے والے 100 ارب ڈالر کے نقصان کی تلافی کرنی چاہیے نہ کہ خطے کے باشندوں کے لیے متبادل وطن تلاش کرنا چاہیے۔