سید فادی السید نے کہا: بنی سعود نے "یمن کی آزادی!" کے لئے کوشش کے بہانے یمن پر حملہ کیا جبکہ سعودی عرب میں رہنے والے لوگوں کے لئے بنی سعود کے تسلط سے آزادی کئی گنا زیادہ ضروری ہے، چنانچہ سعودیوں اور ان کے مغرب نے اس حوالے سے بڑا جھوٹ بول دیا اور سعودیوں نے بہت جلد اپنے دعؤوں کو خود ہی جھٹلا دیا۔
محترمہ سندس الاسعد نے یمن کو مسلمانوں کی اخلاقی قبلہ گاہ قرار دیا اور کہا: یمن کے موجودہ قائدین کو اس ملک کے عوام کی تائید و حمایت حاصل ہے اور مستقبل میں بھی یہی قیادت باقی رہے گی اور سعودی حکمران اسے تبدیل نہیں کر سکیں گے۔
سید محسن عباس نے کہا: ایران یمنی عوام کے لئے بہترین درس ہے؛ یمن میں بہت سے لوگوں نے اپنے قائد کی دعوت پر لبیک کہہ کر اور حریت پسندوں کی جدوجہد سے سبق لے کر مستکبرین کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں اور ہر روز قوی سے قوی تر ہو رہے ہیں۔
ایک تحریری بیان میں، وزارت خارجہ کے ترجمان احمد حفاظ نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس کی آبادیاتی کی شناخت کو تبدیل کرنے کی کوششوں پر اپنی تشویش" کا اظہار کیا۔
حزب اللہ لبنان نے بحرین کے اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بہت بڑے جرم اور غلطی سے تعبیر کیا ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ جھڑپیں بدھ کے روز شہید نہاد برغوثی کی نماز جنازہ کے بعد شروع ہوئیں، جنہیں دو روز قبل النبی صالح کے داخلی راستے پر جھڑپوں کے دوران قابض کی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
سید نصراللہ نے بدھ کو پارٹی کے شہید قائدین کی برسی کے موقع پر اپنے خطاب میں زور دے کر کہا کہ مزاحمت تمام تر سازشوں اور دباؤ کے باوجود اپنے عہد پر قائم ہے۔
حرینی عوام نے صہیونی ریاست کے وزیر اعظم کے دورہ بحرین کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اس رژیم کے پرچم کو نذر آتش کیا ہے۔
ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو آفس کے اہلکار یوسف الکندری نے کہا کہ یہ مہم 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے کویتی اور عرب نوجوانوں کو مخاطب کرتی ہے اور اس میں شمولیت کی دعوت دیتی ہے۔