فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ جمعرات کو پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں، اسرائیلی طلبا اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت دیگر انتہا پسندوں نے قبلہ اول میں گھس کر اشتعال انگیز چکر لگائے۔
عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاہب اسلامی، کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری نے سعودی-اماراتی اتحاد کی مذمت کی جنہوں نے کفار کو اپنا دوست قرار دیا ہے، انہوں نے سعودی و نہیانی حکمرانوں سے مخاطب ہو کر کہا: اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی اطاعت کرو اور جان لو کہ مسلمانوں کا قتل عام تمہیں تمہارے اہداف تک نہیں پہنچا سکتا۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے دہشتگردانہ اقدامات سے استقامت رکنے والی نہیں ہے۔
نابلس میں صیہونی کے قاتلانہ حملے کی مذمت میں مقبوضہ ویسٹ بینک میں فلسطینوں نے سڑکوں پر مظاہرہ کیا، جس پر صیہونی فوجیوں نے حملہ کر دیا۔
یونیورسٹی کے طلبا اور کارکنوں نے صیہونی سفیر کو نسل پرست قرار دے کر انکی مذمت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس کی موجودگی میں مکان کو بھاری مشینری سے مسمار کر دیا۔
اقوام متحدہ میں امریکہ کے سابق مندوب نے ایران کے ایٹمی معاہدے میں امریکی کی واپسی کو صیہونی حکومت کے لیے سزائے موت قرار دیا۔
ایک صہیونی وزیر نے دعویٰ کیا کہ اوسلو معاہدے میں کسی کو کوئی استثنیٰ نہیں دیا گیا ہے اور یہ کہ حکومت کو فلسطینی اتھارٹی کے زیر کنٹرول علاقوں میں داخل ہونے اور جب بھی ضروری سمجھے قتل کرنے کا حق ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں جس کے بعد صیہونی شہریوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی۔