ذرائع نے الجزیرہ سیٹلائٹ چینل کو مزید بتایا کہ الاقصیٰ پر اسرائیلی حملوں اور قیدیوں کو نشانہ بنانے سے صورتحال ایک بار پھر بگڑ جائے گی۔
فلسطین کی تحریک الاحرار نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ طولکرم کے قریب اسرائیلی فوجی کو کچلنے کی جرئت مندانہ کارروائی کی جڑیں ہمارے عوام کے دل و دماغ میں رچے بسے استقامتی جذبے کی تصدیق کرتی ہے اور یہ صیہونیوں کے اشتعال انگیز اقدامات کا فطری جواب ہے۔
رپورٹ کے مطابق آج پیر کی صبح 16 سالہ فلسطینی نوجوان محمد نضال یونس موسیٰ نے ایک بہادرانہ کارروائی میں کار میں سوار ایک اسرائیلی فوجی کو اوورٹیک کر کے شدید زخمی کردیا۔
اسرائیل کی جاری جارحیت کے جواب میں فلسطینی نوجوان نے شہادت پسندانہ کارروائی کی۔
ایک فلسطینی سماجی کارکن نے کہا ہے کہ سنہ 1948 کے مقبوضہ علاقے اندر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم میں اضافہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو علاقوں سے نقل مکانی پرمجبور کرنا ہے۔
نومبر میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور یہودی آباد کاروں کے حملوں میں چار فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے جب کہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کے نتیجے میں ایک غاصب صہیونی ہلاک اور 27 زخمی ہوئے۔
قابض اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید ہو گیا۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا سلسلہ جلد سے جلد بند ہونا چاہئے کیونکہ یہ پالیسی شر پسندی کے سوا کچھ نہیں ہے۔
اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے خلاف اردنی عوام نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔