صیہونی حکومت کے میڈیا نے یمن کے میزائلوں کے خلاف تل ابیب کی ناکامی کو ایک اسٹریٹجک خطرہ قرار دیتے ہوئے اس شکست کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا ہے۔
یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے رکن نے صیہونی حکومت کی صنعاء کے ساتھ جنگ میں کمزوری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے رہنما قتل ہونے سے خوفزدہ نہیں ہیں۔
صهیونی ریاست، امریکی "تھاڈ" سسٹم کے استعمال کے باوجود یمنی میزائلوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی، یہ بات صیہونی حکومت کے دفاعی نظام کی سنگین کمزوریوں کو ظاہر کرتی ہے۔
شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور ہیئت تحریر الشام کے اقتدار میں آنے کے 14 دن بعد، دو ہفتوں کی نسبتاً پُرامن فضا کے بعد اب آہستہ آہستہ الجولانی کے خلاف احتجاجات کی پہلی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔
صہیونی حکومت کے چینل 12 پر نشر ہونے والے ٹی وی پروگرام "اوودا" نے حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور وزیر اعظم کے خاندان کے افراد کے خلاف اہم انکشافات کیے ہیں۔
یمنی ذرائع اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یمن ماضی کی جنگوں کے تجربات سے فائدہ اٹھائے گا، چاہے آئندہ مرحلہ کتنا ہی پیچیدہ اور مشکل کیوں نہ ہو، اور اسرائیل کے ساتھ اس تصادم میں اپنی حکمت عملی کو مزید مؤثر بنائے گا۔
امریکی حکام نے شام میں داعش کے قیدیوں کی ممکنہ رہائی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی نسل پرست حکومت کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں پر شدید حملے کیے، جس کے جواب میں یمن کی انصار اللہ نے اپنے ہائپر سونک میزائلوں سے مقبوضہ فلسطین کے دو اہم مقامات پر حملہ کیا۔
یرموک حوض ایک انتہائی اسٹریٹیجک علاقہ ہے جو شام اور اردن کی سرحدوں کے درمیان واقع ہے۔ اسرائیل نے شام کی زمین پر اپنی پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے اب اس علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔