یورو بحیرہ روم آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 9 بچوں سمیت 26 فلسطینی بھوک اور طبی دیکھ بھال کی کمی کی وجہ سے شہید ہو گئے ہیں۔
مقامی ذرائع نے منگل کی صبح اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے مختلف علاقوں پر شدید حملے کیے ہیں۔
تحریک حماس نے منگل کی صبح دنیا کے ممالک سے غزہ پر وحشیانہ صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
خوراک کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے منگل کی صبح کہا کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ کی پٹی میں بیس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بھوکا رکھا ہوا ہے۔
غزہ کی پٹی میں انسانی بحران میں اضافے کے بعد سینیئر یورپی رہنماؤں نے الگ الگ بیانات جاری کیے جس میں اسرائیلی حملے فوری طور پر روکنے اور علاقے کی ناکہ بندی اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔
یوتم صیہونی حکومت کی فوج کے ایک فوجی کا فرضی نام ہے جس نے غزہ کی پٹی میں جنگ سے واپس آنے کے بعد خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا تھا۔
صیہونی حکومت کی فوج کے عرب ترجمان اویچائی ادرعی نے خان یونس شہر کے رہائشیوں کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر علاقے کو خالی کر دیں اور غیر معمولی حملے کے لیے تیار رہیں۔
فلسطینی میڈیا نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں مزید پانچ صحافیوں کی شہادت کی اطلاع دی ہے جس کے بعد شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 222 ہو گئی ہے۔
حماس کے شہید رہنما یحییٰ سنوار کے ایک بھائی غزہ پر اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے۔