رہبر انقلاب اسلامی نے جنگِ ارادے کو مستقبل کا تعین کرنے والا عامل قرار دیا۔ انہوں نے عراق کی مثال دی کہ جہاں امریکہ کو آخرکار پسپائی اختیار کرنی پڑی۔ اسی طرح، شام میں بھی مزاحمتی محاذ سے جڑے جوان حالات کو تبدیل کریں گے۔
صہیونی ریاست فلسطینیوں پر کنٹرول اور ان کی سرکوبی کے لیے ہر ممکنہ طریقہ استعمال کر رہی ہے، اور اس مقصد کے لیے "بھیڑیوں کے جھنڈ" نامی جدید ترین نظامات متعارف کرائے گئے ہیں۔
فرانسیسی اخبار "لی مونڈے "Le Monde نے انکشاف کیا ہے کہ دمشق عملی طور پر امارات کی سازش کے تحت سقوط کر گیا۔
یہ منصوبہ نہ صرف شام کی معیشت کو کمزور کرے گا، بلکہ اسرائیل کو مصر کے گیس وسائل سے آزاد کر دے گا اور اسے یورپ تک گیس برآمد کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
حریر الشام کی قیادت میں تکفیری دہشت گرد ایک علوی گاؤں میں داخل ہوئے اور درجنوں جوانوں اور بوڑھوں کا قتل عام کیا۔
ریچرڈ ہاؤس، جو کہ امریکہ کی کونسل برائے خارجہ تعلقات کے سربراہ ہیں، اس اتحاد کو "سفید اتحاد" کہتے ہیں، کیونکہ اس میں شامل گروہوں نے ایک وسیع اتحاد تک پہنچنے کے لیے اپنے اختلافات وقتی طور پر نظرانداز کیے ہیں۔ یہی حربہ 2009 ء کے فتنے میں استعمال کیا گیا تھا، جہاں امریکہ اور اسرائیل کی سازش کے تحت مختلف مخالف گروہوں کو اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے خلاف اکٹھا کیا گیا تھا۔
طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں کمال عدوان اسپتال کے قریب ایک گھر پر بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔
قابض حکومت نے غزہ کی پٹی پر اپنے حملوں میں 1410 خاندانوں کو مکمل طور پر تباہ کردیا اور وزارت صحت کے مطابق یہ تعداد 5444 تھی۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد زیر تشکیل نئی شامی حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس سے حزب اللہ لبنان کو مضبوط کرنے میں مدد ملتی ہے تو اسرائیل شام پر حملہ کرے گا۔