غزہ کی پٹی میں جاری وحشیانہ صہیونی جنگ کے دوران فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘ کے شہید ملازمین کی تعداد بڑھ کر 207 ہو گئی ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نےغزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 3 قتل عام کیے جن میں 40 شہید اور 134 زخمی ہوگئے۔
یمن کی مزاحمتی جماعت انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ "یمن فرنٹ نے اس ہفتے 15 بیلسٹک اور پروں والے میزائلوں اور ایک ڈرون سے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے"۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے جبالیہ کیمپ میں احمد خاندان کے رہائشی اپارٹمنٹ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں بچوں سمیت متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا آفس کے ترجمان نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے پٹی پر مسلسل گیارہویں ماہ سے جاری نسل کشی کی جنگ میں اب تک پچاس ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور لاپتہ ہوچکے ہیں۔
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں جمعرات کی صبح بلاطہ پناہ گزین میں قابض اسرائیلی فوج کی بربریت میں مزید دو فلسطینی نوجوان شہید اور ایک بچی سمیت کم سے کم چار زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اور امریکی اور مغربی مدد سے جاری نسل کشی کے نتیجے میں 40,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 92 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحیی سنوار نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی صورت میں ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔
تاریخ گواہ ہے کہ جب تک کہ محکوم اور مغلوب اقوام نے اپنا دباؤ نہیں بڑھایا ہے تب تک استعماری اور سامراجی قوتیں متعلقہ ممالک پر اپنے تسلط سے دستبردار نہیں ہوتی ہیں۔ چنانچہ استعمار زدہ اقوام پر بڑھتے ہوئے استعماری تشدد اور دباؤ کا سدباب کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ اقوام اپنا دباؤ شدیدتر کر دیں گوکہ بیرونی دباؤ کی بھی کبھی ضرورت ہوتی ہے۔